سرینگر//وزیر برائے تعمیراتِ عامہ نعیم اختر نے ترقیاتی کاموں کا جائیزہ لینے کیلئے کل بٹہ مالو حلقہ انتخاب کا دورہ کیا جس کے دوران انہوں نے 500 بستروں والے زچہ و امراضِ اطفال کے ہسپتال کی تکمیل کیلئے ایک سال کی مدت مقرر کی ۔ انہیں بتایا گیا کہ ہسپتال کی تعمیر میں درپیش مشکلات کو دور کیا گیا ہے اور ہسپتال کی تعمیر کا کام ایک ہفتے تک شروع کیا جا رہا ہے ۔ وزیر نے کہا کہ یہ پروجیکٹ کافی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ سماج کے ایک بڑے طبقے کی طبی ضروریات یہیں سے پوری ہوں گی اور بڑے ہسپتالوں بشمول لل دید پر کام کا بوجھ بھی کم ہو جائے گا ۔ انہوں نے تعمیراتی ایجنسی کے ملازمین کو ہسپتال کی تعمیر کیلئے بہترین طریقہ کار اختیار کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو عمارت کے آگے کے حصے کو ایک مخصوص شکل دینے کے امکانات پر غور کرنے کیلئے کہا جس سے نہ صرف عمارت کی خوبصورتی میں اضافہ ہو گا بلکہ یہ مقامی فنِ تعمیر کا ایک نمونہ ثابت ہو گا ۔ وزیر نے شال ٹینگ ، ملرو ، تاکن واری اور شریف آباد میں زیر تعمیر پلوں کا بھی معائینہ کیا اور تعمیراتی ایجنسی کو ان پلوں کی تکمیل ایک سال کی مدت کے اندر یقینی بنانے کی ہدایت دی تا کہ دریائے جہلم اور فلڈ سپل چینل کے آر پار روابط میں اضافہ ہو سکے ۔ انہوں نے ان پلوں کی طرف جانے والی سڑکوں کی تعمیر و تجدید بھی ساتھ ہی مکمل کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو فلڈ چینل سے درختوں کی کٹائی کے عمل میں سرعت لانے اور سیلاب کے خطرے سے بہتر طور نمٹنے کیلئے دیگر لازمی اقدامات اٹھانے کیلئے کہا ۔ بعد میں اختر نے ٹرامہ سنٹر لاوے پورہ کا بھی دورہ کیا جہاں انہیں بتایا گیا کہ ہسپتال پر عنقریب کام پھر سے شروع کیا جائے گا اور ہسپتال کے پہلی دو منزلوں کو عنقریب پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا ۔ رُکنِ اسمبلی بٹہ مالو نور محمد شیخ ، ڈپٹی کمشنر سرینگر ، چیف انجینئر پی ڈی ڈی ، ایم ڈی جے کے پی سی سی اور دیگر سینئر افسران وزیر کے ہمراہ تھے ۔