سرینگر//شری امرناتھ جی شرائین بورڈ کے سی ای او امنگ نرولہ نے گورنر این این ووہر اجو شرائین بورڈ کے چیئرمین بھی ہیں، کو یاترا کے دوران یاتریوں کے لئے کئے جارہے طبی انتظامات کے بارے میں تفصیلات دیں۔سی ای او کے رپور ٹ کو ریاستی حکومت ، فوج اور مرکزی نیم فوجی دستوں کے مابین جامع تبادلہ خیال کے بعد تیار کیا گیا ہے۔سی ای او نے مزید کہا کہ ناظم صحت کشمیر سے کہا گیا ہے کہ وہ پہلے سے ہی طبی سہولیات نہ صرف بنیادی ہسپتالوں بلکہ یاتر ا کے راستوں تک دیگر مراکز بھی دستیاب کرائیں۔چیئرمین شرائین بورڈ نے کہا کہ یاترا کے علاقے میں طبی کیمپ لگانے والی ایجنسیوں کو مخصوص جگہیں دی جانی چاہئیں۔جیسا کہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ یاترا کے راستے پر نشاندہی شدہ مقاما ت پر محکمہ صحت ، فوج ، نیم فوجی دستوں ، جے کے پولیس اور غیر سرکاری تنظیموں کی طرف سے 66 طبی کیمپ لگائے جائیں گے۔ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر نے جانکاری دی کہ محکمہ صحت بال تل ، چند ن واڑی ، شیش ناگ ، پنجترنی اور پوتر گپھا میں پانچ بیس ہسپتال قائم کرے گا۔ اس کے علاوہ دومیل ، براری مرگ ،سنگم ٹاپ ، فرسلن ، پسوٹاپ ، زوجی بل ، ناگاکوٹی ، ایم جی ٹاپ ، پوشہ پتھری ، ریل پتھری میں 9میڈیکل ایڈ مراکز قائم کئے جائیں گے۔اس کے ساتھ ساتھ مختلف مقامات پر 14ایمرجنسی ایڈ بھی قائم کئے جائیں گے ۔ محکمہ صحت ہیلی کاپٹر کے ذریعے سفر کرنے والے یاتریوں کے لئے نیل گراٹھ ہیلی پیڈ پر بھی طبی سہولیات بہم رکھے گا۔انڈین سسٹم آف میڈیسنز محکمہ بال تل ، براری مرگ، نونہ ون ، چند ن واڑی ، شیش ناگ ، پنجترنی اور پوتر گپھا کے نزدیک 8میڈیکل کیمپ لگائے گا۔ اس کے علاوہ دو موبائیل کیمپ چھڑی مبارک کے ساتھ کام پر لگائے جائیں گے۔ان کیمپوں کے علاوہ فوج کی طرف سے 10، بی ایس ایف کی طرف سے 10، سی آر پی ایف کی طرف سے 7، ایس ایس بی کی طرف سے 2اور آئی ٹی بی پی اور جموں وکشمیر پولیس کی طرف سے ایک ایک میڈیکل کیمپ لگایا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ یاترا کے راستے پر مختلف غیر سرکاری تنظیموں کی طرف سے 3میڈیکل کیمپ قائم کئے جائیں گے۔ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز کشمیر نے جانکاری دی کہ صحت و خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت اور بہار ، مدھیہ پردیش، ہماچل پردیش، راجستھان اور مہاراشٹریہ کی ریاستوں نے مختلف ہسپتالوں سے تعلق رکھنے والے 107ڈاکٹروں اور 146 نیم طبی عملے کو یاترا ڈیوٹی کے لئے نامزد کیا ہے۔کمشنر ہیلتھ و طبی تعلیم ڈاکٹر پون کوتوال نے کہا کہ محکمہ صحت کی طرف سے دو کلومیٹر کے فاصلے پر میڈیکل کیمپ قائم کئے جائیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ بیس کیمپ ہسپتالوں پر ایکسرے ، الٹراسائونڈ اور ای سی جی جیسی جدید سہولیات دستیاب ہوں گی۔اسی طرح دیگر مراکز پر بھی علاج و معالجہ کی معقول سہولیات دستیاب ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ ریاستی محکمہ صحت یاتریوںکو میڈیکل کیمپوں میں معقول ادویات بھی دستیاب کرائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں اور نیم طبی عملے کو ہائی آلٹچیوڈ میڈیکل ایمرجنسیوں سے نمٹنے کی تربیت دی جائے گی۔ڈاکٹر کوتوال نے کہا کہ محکمہ صحت اس سال ان سائن بورڈوں کی تعداد میں اضافہ کرے گا جن پر یاتریوں کے لئے احتیاطی تدابیراور دیگر تفصیلات درج ہوں گے ۔میٹنگ میں کمشنر سیکرٹری ہیلتھ و طبی تعلیم ڈاکٹر پون کوتوال کے علاوہ آئی جی بی ایس ایف کشمیر سونالی مشرا ، آئی جی پی کشمیر منیر احمد خان، شرائین بورڈ کے ایڈیشنل سی ای او جتندر کمار سنگھ ،ناظم صحت کشمیر ڈاکٹر سلیم الرحمان ،سکمز کے ڈائریکٹر اے ایس آہنگر کے علاوہ مختلف محکموں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔