بٹوت// عرصہ تین سال قبل ریاست کے طول و عرض میں شدید بارشوں کے نتیجہ میں پیدا شدہ سیلابی صورت حال زمین دھنسنے کے پہ در پہ رونما ہو ئے سینکڑوں وا قعات کے دوران تباہ حالی کا شکار ہوئی بٹوت کشتواڑ شاہراہ کو حکومت و محکمہ تعمیرات عامہ ڈویژن رام بن ، سب ڈویژن بٹوت کی سپر ویزن میں اپنے جیب سے کروڑوں روپے صرف کر کے ٹریفک کی آمد و رفت کے قابل بنا نے والے بیسوں ٹھیکداران محکمہ کی جانب سے کروڑوں روپے کی اپنی پیمنٹ ادا نہیں کئے جا نے کی وجہ سے سخت مشکلات و مسائل کا سامنا کر نے پر مجبور ہو گئے ۔ پریشان حال ٹھیکیداروں نے محکمہ کی جانب سے پیمنٹ کی عد م ادائیگی پر نا راض ہو کر آج صبح بٹوت کشتواڑ شاہراہ پر بٹوت بھدرواہ چوک پر دھرنہ و پروٹسٹ کیا ۔ ایک گھنٹے تک ٹریفک کی آمد ورفت کو بند رکھنے کے علاوہ وہاں پر جاری تعمیراتی کام میں بھی رکاوٹ ڈالی پروٹسٹ کر رہے ٹھیکیدار مسلسل اپنی پیمنٹ وا گزار کر نے کامطالبہ کر رہے تھے ۔ اس موقع پر دھرنہ پروٹسٹ پر بیٹھے ٹھیکیداروں کی جانب سے کشمیر اعظمیٰ سے بات کر تے ہوئے ٹھکیدار یونین سب ڈویژن بٹوت کے صدر عبدالمجید شیخ نے بتا یا تقریباً تین سال قبل ماہ ستمبر میں ریاست شدید بارشوں کے نتیجہ میں پیدا ہوئی تباہ کن سیلابی صورت حال اور لینڈ سلائڈنگ کے چلتے خطہ چناب کے لئے شہہ رگ کی حیثیت کی حامل بٹوت کشتواڑ شاہراہ ٹریفک کی آمد ورفت کے لئے بڑے پیمانے پر نا قابل استعمال حالت میں پہنچ گئی تو ریاستی حکومت کی ہدایت پر محکمہ تعمیرات عامہ ڈویژن رام بن نے سب ڈویژن بٹوت کی دیکھ رکھ میں فنڈس کی عدم موجودگی کے چلتے کچھ مقامی ٹھیکیداروں سے گزارش کی کہ وہ شاہراہ کی حالت کو ٹریفک کی آمد رفت کے قابل بنا نے میں حکومت ومحکمہ کی مدد کریں محکمہ کی جانب سے ٹھیکیداروں کو ہنگامی حالات میں دستی روک آڈر دیئے گئے حالات کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے فنڈس کی عدم موجودگی کے باوجود محکمہ تعمیرات عامہ ڈویژن رام بن کے کہنے پر ٹھیکیدار کام کرکے دینے پر راضی ہوئے اور پھر ٹھیکیداروں نے اپنے پیسے محنت اور مشنری کے بل بوتے پر جلد ہی بٹوت کشتواڑ شاہراہ کو ٹریفک کی آمد رفت کے قابل بنا دیا مگر نتجہ میں اُن کو کچھ نہیں مل پا یا وہ محکمہ کی جانب سے اپنی جیب سے صرف کئے گئے کروڑوں روپئے وا گزار کئے جانے کے سابقہ تین برسوں سے منتظر ہیں ۔ ٹھیکیداروں نے بتا یا وہ اس سلسلے میں اس برس کی ابتداء کے موقع پر جنوری میں ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی سے جموں میں وا قعی اُن کی رہائش گاہ پر وفد کی صورت میں بھی ملے تھے ۔ انہوں نے ایک ماہ کے اندر اندر پیمنٹ واگزارکرا نے کی یقین دہانی کرائی تھی مگر آج چھ ماہ کا عرصہ گزر جا نے پر بھی وزیر اعلیٰ کا وعدہ و یقین دہانی وعدہ وفا ثابت نہیں ہو سکی ۔ لہذا ہم
متاثرہ ٹھیکیداران وزیر اعلیٰ کی ممکنہ ڈوڈہ آمد کے موقع پر اُن سے ایک پر اپنی پیمنٹ محکمہ تعمیرات عامہ سے وگزار کر انے کا اپنا جائزہ مطالبہ دوہرا تے ہیں ۔