کشتواڑ//ضلع کشتواڑ کے طلاب نے تمام ہائر سیکنڈری سکولوں اور یونیورسٹی کیمپس میں تمام مضامین بشمول ایم ایڈ،بی ایڈ، پولٹیکل سائنس ،کمپیوٹر ایپلکیشنز، کامرس، ہسٹری ،پرشئین، انگلش، اربی، ہندی، اُردو، سوشالوجی، او فلاسفی ،سنسکرت چالو کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔طلاب نے سائنس او ر نان ۔میڈیکل مضامین سکولوں میں رائج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔کشمیر عُظمیٰ سے بات کرتے ہوئے بارہویں جماعت کے ایک طالب علم محمد انیس نے کہا کہ ہم وہ مضامین چاہتے ہیں جو ہمیں مقابلہ جاتی امتحانات میںدرکار آئیں گے،جیسے کہ اکنامکس، ہسٹری ،سوشالوجی، اور پولٹیکل سائنس وغیرہ ۔اُنہوں نے کہا یہ مضامین کے اے ایس اور آئی اے ایس کے امتحان میں کافی مدد گار ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشتواڑ یونیورسٹی کیمپس میں فقط ایم ایس سی آئی ٹی ،جیالوجی، اور کشمیری مضامین ہی پڑھائے جاتے ہیں اور دیگر کوئی اہم مضمون نہیں پڑھایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میں ہسٹری اور پولٹیکل سائنس پڑھنا چاہتا ہوں جو کہ میری من پسند ہے تاہم میں یہ مضامین نہیں پڑھ سکا کیونکہ میرے ہائر سیکنڈری سکول میں یہ مضامین نہیں پڑھاتے ہیں۔کمل ورما جو کہ گورنمنٹ گرلز ہائر سیکنڈری سکول میں پڑھتا ہے نے بھی ایسے ہی خیا لات کا اظہار کیا ہے۔پوسٹ گریجویٹ/این ای ٹی کوالیفائڈ طالب علم وجے کمار کہا کہ جموں اور کشمیر یونیورسٹی ،یہاں تک کہ اگنو سے بھی کافی تعداد میں گریجویٹ نکلتے ہیں ۔لیکن ان کی تعلیم ان کو روزگار دلانے میں مدد گار نہیں ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ضلع کشتواڑ کے 15 ہائر سیکنڈری سکولوں میں سے کسی بھی سکولوںمیں سارے مضامین نہیں پڑھائے جاتے ہیں۔یہاں یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ گورنمنٹ ڈگری کالج میں جو مضامین پڑھائے جاتے ہیں ضلع کے ہائر سیکنڈری سکول سے آنے والے طلبا کو انکی کوئی جانکاری نہیں ہوتی ہے کیونکہ ان ہائر سیکنڈری سکولوں میں یہ مضامین نہیں پڑھائے جاتے ہیں۔پوسٹ گریجویٹ سطح کی پڑھائی کرنے کے خواہشمند طلب انے ریاست کے گورنر سے یونیورسٹی کیمپس میں نئے مضامین رائج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔