سرینگر//لداخ خطہ میں تعلیمی صورتحال میں بہتری لانے کے لئے تعلیم کے وزیر سید محمد الطاف بخاری نے کہا کہ جغرافیائی طور سخت ترین علاقوں میں تدریسی انتظام پر کام کرنے والے اُمید واروں کو دوگنا مشاہرہ دیا جائے گا۔وزیر نے اس بات کا اعلان یہاں جی ڈی سی کرگل سے جڑے معاملات کا جائزہ لینے کے لئے طلب کی گئی میٹنگ کے دوران کیا، جس میں ممبرا سمبلی کرگل اصغر علی کربلائی ، کمشنر سیکرٹری اعلیٰ تعلیم ڈاکٹر اصغر سامون ، ضلع ترقیاتی کمشنر کرگل اور دیگر افسران کے علاوہ نوڈل پرنسپل کشمیر اور جی ڈی سی کرگل کے پرنسپل بھی موجود تھے۔بخاری نے کہاکہ کرگل جانے کے لئے بیشتر اُمید وار ہچکچاتے ہیں تاہم اب تدریسی انتظام پر وہاں کام کرنے والے امید واروں کو دوگنامشاہرہ دیا جائے گا۔اُنہوںنے کہا کہ لداخ کے کالجوں میں تعیناتی کے لئے مقامی امید واروں کو ترجیح دی جائے گی۔اُنہوںنے کہا کہ جی ڈی سی کرگل کی سفارش پر اُمید واروں کی تقرری نوڈل پرنسپل کشمیر عمل میں لائیں گے ۔ وزیر نے سینٹرل پول فنڈ میں اعلیٰ تعلیم محکمہ کے ذریعے تدریسی انتظام پر کام کر رہے اُمید واروں کے مشاہرہ کے لئے 20 لاکھ روپے واگذار کئے۔بخاری نے جی ڈی سی کرگل کو ضلع کمپلیکس سے سٹیٹ کیپکس پر منتقل کرنے کے احکامات دئیے۔اُنہوں نے کرگل کے تمام کالجوں کے امتحانات یونیورسٹی آف کشمیر کے کرگل اور لیہہ کیمپس کے ذریعے وقت پر منعقد کرانے کی بھی ہدایت دی۔عملے کی کمی پر قابو پانے کے لئے بخاری نے کہا کہ انگریزی ، جغرافیہ ، سماجیات ، اردو ، اقتصادیات اور سیاسیات کے مضامین کے لئے اعلیٰ تعلیمی محکمہ فیکلٹی کا انتظام کرے گا۔وزیر نے جی ڈی سی کرگل میں ایک کثیر المقاصد امتحانی ہال کے تعمیر کی بھی منظوری دی۔ اُنہوں نے ڈائیٹ کرگل کونئے کیمپس میں منتقل کرنے کی ہدایت دی۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ جی ڈی سی کرگل کے اضافی بلاک کی تعمیر کو پہلے ہی منظوری دی گئی ہے اور 571.42 لاکھ روپے کو انتظامی منظوری بھی دی گئی ہے جبکہ محکمہ تعمیراتِ عامہ عامہ کے حق میں 35 لاکھ روپے واگزار کئے گئے ہیں۔ضلع ترقیاتی کمشنرکرگل اور تعمیرات عامہ کے ایگزن کو یوٹیلائزیشن سند جمع کرنے کی ہدایت دی گئی۔