سرینگر// لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک ’اتحادواتفاق کی حفاظت کوناگزیر‘قراردیتے ہوئے کہاکہ قوم وقیادت کوہرحال میں مستعداور ہوشیار ہناپڑے گا۔منگل کو آبی گذرمیں گرفتاری سے قبل محمد یاسین ملک نے میڈیا سے وابستہ افرادسے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں ہر قسم کی پرامن سیاسی مکانیت کو مسدود کردیا گیا ہے اور اس جبر کی حد یہ ہے کہ آج ہر قسم کے تعزیتی،سماجی اور دوسرے نجی اجلاس اور میٹنگیں یہاں تک کہ دو انسانوں کے درمیان مجالس پر بھی پابندی کردی گئیں ہیں۔ملک ے کہا کہ مزاحمتی قیادت کے درمیان مثالی اتحاد و اتفاق نے بھارت اور اسکے ریاستی گماشتوں کی نیندیں حرام کردی ہیںیہی وجہ ہے کہ بھارت اس اتحاد کو توڑنے اور ختم کرنے کے لئے ہر قسم کے حربے آزما رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ بھارت اور ریاستی انتظامیہ مزاحمتی قائدین کے درمیان کسی بھی میٹنگ کو برداشت نہیں کرتے اور ہر وہ مجلس اور میٹنگ کالعدم قرار دی جاتی ہے جس میں قائدین کے آپس میں ملنے کی کوئی امید یا شائبہ ہو اور یا تو ان مجالس پر ہی پابندی عائد کی جاتی ہے یا پھر قیادت کو ہی گرفتار کرلیا جاتا ہے۔ملک یاسین نے کہا کہ جن حکمرانوں نے کشمیر کے اندر اس قسم کا جبر جاری رکھا ہوا ہے انہیں اپنے آپ کو جمہوری کہلوانا زیب نہیں دیتا۔انہوںنے عوام الناس کو اتحاد و اتفاق کی حفاظت کرتے رہنے اور ہر حال میں مستعد و بیدار رہنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا قابض ہمارے اتحاد و اتفاق کو توڑنے کیلئے کوشاں ہے اسلئے ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے اتحاد و اتفاق کی ہر قیمت پر حفاظت کا بیڑا اُٹھائیں اور ایسی ہر سازش اور کاوش کو ناکام بنادیں۔