سرینگر//نمائندہ عظمیٰ //راشن کی قلت، بجلی کی نایابی اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے سے کرناہ میں عوام مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی لوگ بنیادی ضروریاتِ زندگی سے محروم ہیں۔لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ٹنگڈار اور ٹیٹوال میں صبح اور شام اکثر وبیشتر بجلی غائب رہتی ہے اور محکمہ پی ڈی ڈی لوگوں کو بلا خلل بجلی فراہم کرنے میں ناکام ثابت گیا ہے ۔ کرناہ کے لوگوں کو بہتر بجلی فراہم کرنے کیلئے ڈیڑھ برس قبل ٹنگڈار کے مقام پر کروڑ روپے کی لاگت سے ایک بڑا بجلی ٹرانسفارمرفراہم کیا گیا ۔ایک سال تک یہ ٹرانسفارمر اگرچہ پیسے کی عدم دستیابی کی وجہ سے وہاں نصب نہیں ہو سکا تاہم 2ماہ قبل رقومات واگزار ہونے کے بعد اس ٹرانسفارمر کو وہاں نصب کر کے لوگوں کو بلا خلل بجلی دی گئی جس سے لوگوں کی خوشی کا ٹھکانا نہ رہا لیکن افسوس یہ خوشی بھی صرف کچھ دنوں کی تھی کیونکہ کروڑوں روپے کی لاگت سے نصب کیا گیا یہ بجلی ٹرانسفامر اب پچھلے ایک ماہ سے خراب حالت میں پڑا ہے جس کی وجہ سے مقامی آبادی ایک مرتبہ پھر گھپ اندھرے میں ڈوب گئی ہے ۔مقامی لوگ اس بات پر حیران ہے کہ بجلی ٹرانسفامر ایک ماہ بعد ہی خراب کیوںہو گیا؟ادھر علاقے میں جہاں اشائے ضروریاں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں وہیں راشن گھاٹوں پر بھی آٹے اور چینی کی قلت ہے ۔سرکار نے گذشتہ روز اگرچہ یہ اعلان کیا تھا کہ صارفین کو رمضان میں ایک کلو گرام اضافی کھنڈ فراہم کیاجائے گا لیکن لوگوں کو اضافی تو دور کی بات ہے اپنے حصے کی چینی بھی نہیں مل رہی ہے ۔