سرینگر//رہبر تعلیم ٹیچرس فورم کی کال پروادی سمیت ریاست بھر میں پرائمری اور مڈل اسکولوں میں تدریسی عمل بری طرٖ مفلوج ہوا ۔فورم نے ہڑتال کی کال کئی ماہ سے تنخواہیں واگذار نہ کئے جانے سمیت کئی دیگر مطالبات کے حق میں دی ہے۔بدھ کو آر ٹی ٹیچرس فورم کی کال پر تمام اسکولوں میں رہبر تعلیم اساتذہ نے ہڑتال شروع کی جو پروگرام کے مطابق 4روز تک جاری رہے گی۔اس دوران فورم نے تنخواہوں کی عدم دستیابی پر19جون کو پریس کالونی سرینگر میں جامع ریلی نکالنے کی دھمکی دی ہے۔ہڑتال کال کے پہلے روز وادی کشمیر اور صوبہ جموں کے سرمائی زونوں کے بیشتر پرایمری و مڈل سکول بند رہے جبکہ ہائی سکولوں میں تعینات ان اساتذہ کی عدم موجودگی سے پڑھائی متاثر ہوئی ۔سرینگر، گاندربل، بارہمولہ،بانڈی پورہ ،بڈگام ،شوپیان ،اسلام آباد اور پلوامہ سمیت دیگر سبھی اضلاع میں رہبر تعلیم اساتذہ کی ہڑتال سے سکولوں کی تدریسی سرگرمیاں متاثر رہیں ۔بانہال سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ تنخواہوں کو ایس ایس اے سے ڈی لنک کرکے سٹریم لائین کرنے پر سرکار کی ناکامی کے خلاف جموں وکشمیر رہبر تعلیم ٹیچرس فورم کی چار روزہ سکول بند ہڑتالی کال کے پہلے روز ریاست کے ساتھ ساتھ صوبہ جموں میں سرمائی زونوں کے تحت آنے والے بیشتر پرائمری اور مڈل سکول بند رہے جبکہ بند پڑی تنخواہوں کی مانگوں کو لیکر کئی قصبہ بانہال سمیت دیگرمقامات پر رہبر تعلیم اساتذہ نے احتجاجی مظاہرے بھی کئے ۔ اس دوران ضلع رام بن کے تمام چھ تعلیمی زونوں میں ہڑتالی کال کا خاصا اثر رہا اور بیشتر پرائیمری اور مڈل سکول بند رہے جبکہ تعلیمی سرگرمیاں مکمل طور معطل رہیں ۔دریں اثناء وادی چناب کے ڈوڈہ۔ بھدرواہ۔ کشتواڑ ، ریاسی ، گول ، گلاب گڑھ۔ مہور، چسانہ اور پونچھ کے بفلیاز، سرن کوٹ ، منڈی اور کوٹرنکہ میں بھی پرائمری اور مڈل سکول بند رہے۔ قصبہ بانہال میں رہبر تعلیم اساتذہ نے تنخواہوں کی عدم دستیابی پر احتجاجی مظاہرے کئے۔ فورم کے ریاستی چیر مین فاروق احمد تانترے نے کہا ہے کہ سرکار جان بوجھ کر رہبر تعلیم اساتذہ کو سڑکوں پر اُتر آنے کے لئے مجبور کر رہی ہے ۔ اُنہو نے کہا کہ ماہ رمضان کا مہینہ گذر رہا ہے ریاست کے 65 ہزار رہبر تعلیم اساتذہ میں سے 40 ہزار کے قریب رہبر تعلیم اساتذہ 4سے 6 ماہ تنخوائوں سے محروم ہیں ۔اُنہوں نے مزید کہا ہے کہ وزیر تعلیم الطاف بخاری نے اپریل کے مہینے سے رہبر تعلیم اساتذہ کی تنخواہیں سٹریم لائن کرنے کی یقین دہانی کرائی جس پر فورم نے اپنا احتجاج واپس لیا تھا ۔ اُنہو ںنے کہا ہے سرکار نے اگرچہ ایس ایس اے سکیم کے تحت انے والی مرکزی رقومات کے بجائے تنخواہیں اساتذہ کو سٹیٹ بجٹ سے ماہانا بنیادوں پرواگذار کرائی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ 19 جون کو لال چوک پریس کالونی میں ایک ریلی نکالی جائے گی جس میں ریاست کے ہزاروں رہبر تعلیم اساتذہ شرکت کریں گے ۔ اُنہو نے مزید کہا ہے کہ جب تک نہ سرکار ان کے ساتھ کئے گئے وعدوں کو پوار کریں گے اُن کا احتجاج جاری رہے گا ۔ واضح رہے صوبہ کشمیر کے علاوہ صوبہ جموں کے ضلع رام بن ، کشتواڑ ، ڈوڈہ ، اور پونچھ و راجوری کے سرمائی تعلیمی زونوں میں رہبر تعلیم اساتذہ ہڑتال پر ہیں ۔