سرینگر//اپوزیشن خیمے اور تجارتی جماعتوں کی طرف سے جی ایس ٹی کے خلاف کڑا رخ اختیار کرنے کے بعد حکومت نے اس بات سے اتفاق کرلیا ہے کہ اس معاملے پر وسیع تر اتفاق پیدا کرنے کیلئے اسمبلی اجلاس کو صرف ایک دن کے بعد موخر کیا جائیگا۔اس دوران یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اسپیکر کے پاس ابھی اجلاس کا کیلنڈر بھی نہیں بنا ہے۔ذرائع نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ اسمبلی کے خصوصی اجلاس پرغوروخوض کیلئے اسپیکر اسمبلی کیوندر گپتا نے اپوزیشن لیڈران کیساتھ ایک میٹنگ کی ،جس میں نیشنل کانفرنس اورکانگریس کے علاوہ دیگر جماعتوں کے لیڈران شریک ہوئے ۔میٹنگ میں نائب اسپیکر اسمبلی نذیر احمد گریزی کے علاوہ مخلوط سرکارکی نمائندگی پارلیمانی امور کے وزیر عبدالرحمان ویری اور وزیر قانون عبدالحق خان نے کی جبکہ اپوزیشن کی جانب سے اجلاس میں علی محمدساگر،میاں الطاف احمد،کانگریس کے وقاررسول ، عجازاحمدخان،پی ڈٰ ی پی کے محمد یوسف بٹ،اور بی جے پی کے راجیش گپتا بھی موجود تھے۔ ذرائع نے بتایاکہ میٹنگ کے دوران اسمبلی کاخصوصی اجلاس زیرغورلایاگیا،اوراس دوران مخلوط سرکار کے سامنے اپوزیشن لیڈران نے ایک بار پھر اپنا یہ نقطہ نظر سامنے رکھا کہ خصوصی اجلاس ملتوی کیا جائے۔ذرائع کے مطابق میٹنگ میں موجودسرکارکے نمائندوں نے اپوزیشن لیڈران کوبتایاکہ سرکاراس معاملے پرمخاصمت کے حق میں نہیں ہے بلکہ سرکارکی یہ خواہش اورپالیسی ہے کہ جی ایس ٹی کے معاملے پروسیع بنیادوں پرمفاہمت اوراتفاق رائے پیداہو۔ذرائع کے مطابق اس موقعہ پر میٹنگ کے دوران اپوزیشن لیڈران کویہ جانکاری فراہم کی گئی کہ 17جون کوخصوصی اجلاس شروع ہونے کے بعدفوت ہوئے ممبران قانون سازیہ کوخراج عقیدت پیش کیاجائیگاجسکے فوراًبعداسپیکراسمبلی کویندرگپتاخصوصی اجلاس کو غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کا علان کرینگے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے متعلق بزنس ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگ رواں ماہ کی17تاریخ کوصبح 10بجے اسپیکرکویندرگپتاکی صدارت میں منعقدہوگی ،جس میں نائب وزیراعلیٰ نرمل سنگھ ، پارلیمانی امور کے وزیر عبدالرحمان ویری،نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف احمد، حکیم محمد یاسین، محمد یوسف تاریگامی،وقار رسول،محمد یوسف بٹ اور راجیش گپتا شامل ہونگے جبکہ بھاجپا کے ممبر اسمبلی راجیش جسروٹیا اور پیپلز کانفرنس کے بشیر احمد ڈار کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق خصوصی اجلاس شروع ہونے سے پہلے ہونے والی اس میٹنگ کے دوران یہ حتمی فیصلہ لیا جائیگا کہ جی ایس ٹی کے معاملے پر بلائے گئے اسمبلی کے 5 روزہ خصوصی اجلاس کو موخرکیاجائے ،اوراسکے بعداسمبلی کی کارروائی کے دوران اسپیکرکی جانب سے اسکاباضابطہ اعلان کیا جائیگا ۔ادھر کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر نے بتایا کہ اصولی طور پر حکومت اس اجلاس کو پہلے روز کے بعد ملتوی کرنے کیلئے راضی ہوگئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اسپیکر کے پاس ابھی ایوان کی کارروائی کے حوالے سے کلینڈر ہی موجود نہیں ہے،اور نظر آرہا ہے کہ حکومت از خود اس معاملے میں کنفیویژن کا شکار ہیں۔ ساگر نے پارلیمانی امور کے وزیر عبدالرحمان ویری کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ جمعرات کو ہوئی میٹنگ کے دوران عبدالرحمان ویری نے یہ واضح کیا کہ جی ایس ٹی کے معاملے پر 17 جون سے شروع ہونے والا 5 روزہ خصوصی اجلاس صرف ایک دن کی کارروائی کے بعد موخر کیا جائیگا تاکہ اس حساس معاملے پر زیادہ سے زیادہ اتفاق رائے پیدا ہوسکے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے میٹنگ کے دوران بھی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ اپنا جی ایس ٹی بنائے،تاکہ ریاست کی مالی اور سیاسی خو مختاری کو تحفظ فرہم کیا جاسکے۔