جموں//’’ویمن اسٹڈیز کے ماہرین کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور اس کے فارغ التحصیل طلبہ و اسکالرس کو روزگار سے جڑنے کے بہت سارے مواقع دستیاب ہو رہے ہیں۔ اس کے پیش نظر بڑی تعداد میں طلبہ اعلیٰ تعلیم میں اس مضمون کا انتخاب کر رہے ہیں۔ ‘‘ پروفیسر شاہدہ، صدر شعبۂ مطالعاتِ نسواں مولاناآزاد یونیو رسٹی کی طرف سے جاری ایک پریس بیان میں کہا گیا ہے کہ ایم اے مطالعاتِ نسواں کے لیے آن لائن فارم داخل کرنے کی آخری تاریخ 9؍ جولائی مقرر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن طلبہ کو گذشتہ برسوں میں یہاں داخلہ نہیں ملا ان کے لیے بھی یہ ایک بہترین موقع ہے کہ وہ روزگار سے مربوط اس کورس میں داخلہ حاصل کریں۔ پروفیسرشاہدہ نے کہا کہ چالیس فیصد نشانات کے ساتھ کسی بھی مضمون سے گریجویشن کی تکمیل کرنے والے طلباء وطالبات اس کورس میں داخلہ لے سکتے ہیں۔ نتائج کے منتظر طلبہ بھی فارم داخل کرسکتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہندوستانی سماج میں خواتین‘ آج بھی تعلیمی ، سماجی ، معاشی یا صحتی اعتبار سے پسماندہ اور ترقی کے دھارے میں مکمل طور پر شمولیت سے دور ہیں۔ اس صورتحال کی تبدیلی کے لیے تعلیم ایک اہم ذریعہ ثابت ہوسکتی ہے۔ لہٰذا یونیورسٹی گرانٹس کمیشن نے اعلیٰ تعلیمی نظام میں باقاعدہ ایک مضمون ’’مطالعاتِ نسواں‘‘ کو متعارف کروایاہے۔ اردو ذریعہ تعلیم میں اس نوعیت کا کورس صرف مولانا آزاد نیشنل اُردو یونیورسٹی میںہی دستیاب ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یونیورسٹی میں طلبا و طالبات کے لیے علیحدہ ہاسٹلس کاانتظام ہے۔ لڑکیوں/خواتین کے لیے مانو میںخاص رعایتیںدی گئی ہیں۔ داخلہ فارم کی قیمت 200 روپئے رکھی گئی ہے اور داخلہ کے بعد پہلے سمسٹر میں ٹیوشن فیس (Tuition Fee) بھی معاف کردی گئی ہے۔ مزید تفصیلات کے لئے یونیورسٹی ویب سائیٹ www.manuu.ac.in اور کمرہ نمبر 102 ، شعبۂ مطالعاتِ نسواں، اسکول برائے فنون و سماجی علوم پر ربط پیدا کیا جاسکتا ہے۔