بانڈی پورہ//اشٹنگو بانڈی پورہ میں جمعہ کو دو نوجوانوں کے جنازے پڑھائے گئے۔ اس موقعہ پر آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے گئے اور ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے دونوںشہریوں کی نمازہ جنازہ میں شرکت کی۔ایک نوجوان کوسرینگر کے رنگریٹ علاقے میںجمعرات کو ایس ایس بی نے فائرنگ کر کے جاں بحق کیا جبکہ دوسرا نوجوان، جو پولیس میں کام کررہا تھا ، جمعرات کی شام حیدر پورہ چوک میں مشتبہ جنگجوﺅں کی فائرنگ سے مارا گیا۔اشٹنگو بانڈی پورہ کے نوجوان نذیر احمد شیخ کی میت کو سبز پرچم میں لپیٹ کر ہزاروں لوگوں کی موجودگی میں سپرد خاک کیا گیا ۔ جاں بحق ہوئے نوجوان کی میت اشٹنگو پہنچی تو علاقے میں زبردست احتجاجی مظاہرہ ہوئے ،جس میںہزاروں لوگوں نے شرکت کی ۔ اس موقعہ پر اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی گئی اور بعد میں انہیں پرنم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا۔پولیس اہلکار سجاد احمد صوفی کی بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے نماز جنازہ ادا کی۔ پولیس اہلکار کے آخری سفر میں شامل لوگوں نے اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔ ادھر اشٹینگو میں مکمل ہڑتال کی گئی جس کے دوران دوکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں سے بھی ٹریفک کی نقل و حمل بھی غائب رہی ۔تاہم بانڈی پورہ قصبہ میں ہڑتال جزوی رہی۔ادھر علاقے میں سخت تناﺅ رہا ۔اشٹنگو میں سوپور بانڈی پورہ روڑپر چلنے والی گاڑیوں کے شیشے چکنا چور کئے گئے۔قصبہ کے بازار میں پتھراﺅکے واقعات بھی پیش آئے جبکہ نوپورہ چوک میں پولیس اور مظاہرین کے تصادم ہوا ، جس میںپولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شلنگ کی۔ ڈسٹرکٹ کورٹ کے سامنے سرکاری عمارت پر پتھراﺅ کیا گیا جس کی وجہ سے اس کے شیشے ٹوٹ گئے ۔ادھر پاپہ چھن علاقے میں بھی پتھراﺅکا واقعہ پیش آیا ۔