سرینگر//مسلسل گرفتاریوں اور چھاپہ مار کارروائیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے صوبائی صدر ناصر اسلم وانی نے کہا ہے کہ عید کے پیش نظر ماضی میں جہاں قیدیوں کی رہائی عمل میں لائی جاتی تھی ، موجودہ حکومت نے گرفتاریوں کا نیا عمل شروع کر رکھاہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کیلئے ہر گزرتے دن کیساتھ گرفتاریوں، چھاپہ مار کارروائیوں، کریک ڈاﺅن اور دھونس دباﺅ کی پالیسی کا دائرہ وسیع تر کرتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیلٹ گنوں پر پابندی کی مسلسل اپیلوں کو توہین سمجھ کر مسترد کیا جارہا ہے، ریاستی حکومت انتظامی اور سیاسی سطح پر حالات سے نمٹنے کے بجائے ہر گزرتے دن کے ساتھ فورسز اور طاقت کا استعمال بڑھارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت اس دھوکے میں ہے کہ وسیع پیمانے پر گرفتاریاں اور سیفٹی ایکٹ کا اطلاق سے حالات پٹری پر آجائیں گے۔ ایسا محسوس ہورہاہے کہ حکومت جان بوجھ کر پہلے سے ہی مشکلات سے دوچار کشمیری لوگوں پر مشکلات کے مزید پہاڑ ڈھا رہی ہے۔ناصر اسلم وانی نے کہا کہ وادی اور بیرونِ وادی مقید کشمیریوں کو رہائی دینے کے بجائے مزید گرفتاریاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا جیلوں میں مقید بیشتر قیدیوں کی صحت خراب ہونے کی شکایات روز پڑھنے کو مل رہی ہیں، اگرچہ اُمید کی جارہی تھی کہ عید کے موقعے پر قیدیوں کو رہائی نصیب ہوگی لیکن موجودہ حکومت کے رویہ اور عوام دشمن پالیسیوں سے ایسا کچھ بھی دکھائی نہیں دے رہاہے۔