کشتواڑ//ضلع کشتواڑ کے کئی علاقوں میں ماہ رمضان میں بھی پانی کی قلت بدستور جاری ہے۔مقامی لوگوں نے ضلع انتظامیہ اور متعلقہ حُکام پر ضلع میںپینے کا پانی فراہم کرنے میں ناکام رہنے کا مبینہ الزام لگایا ہے،جس سے لوگوں کو کافی دقتوں کا سا منا کرنا پڑ رہا ہے۔ان لوگوں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ماہ رمضان میں بھی ان کو کوئی راحت نہیں ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ اُنہیں ملحقہ علاقوں سے پانی کے گیلن اور بالٹین بھرنے کے لئے مجبوراً قطاروں میں رہنا لگتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اُنہیں پانے حاصل کرنے کے لئے کلو میٹروں کی مصحافت طے کرنے کے لئے خچروں اور رہیڑیوں کو کرایہ پر لینا پڑتا ہے۔ان لوگوں نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ کئی ہفتوں سے انہیں پانی کا مسہ ہے لیکن حُکام اس کی جانب کوئی توجہ نہیں دیتے ہیں۔اُنہوںنے کہا کہ ہم نے کئی مرتبہ متعلقہ حُکام سے اس بارے میں رابطہ بھی کیا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔ان لوگوں کا یہ بھی الزام ہے کہ مقامی اہلکار یہ مسلہ حل کرنے میں کوئی سنجیدگی نہیں دکھا رہے ہیں،یہاں تک کہ ماہ رمضان میں بھی ان لوگوں کو پانی کی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ متعلقہ حُکام نے مسلہ حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن ماہ رمضان کا مہینہ بھی اختتام پذیر ہو رہا ہے لیکن مسلے کا کوئی بھی حل ابھی تک نہیں کیا گیا ہے۔حالانکہ ماہ رمضان میں پینے کے پانی کی سپلائی نہایت ہی اہم ہوتی ہے کیونکہ بغیر پانی کے ماہ رمضان میں روزہ رکھنا بہت ہی مشکل ہے۔ان لوگوں کا یہ بھی الزام ہے کہ محکمہ صحت عامہ پانی کی قلت والے علاقوں میں ٹینکورں کو بھی استعمال میں نہیں لاتا ہے، تاکہ لوگوں کو کسی حد تک سہولیت ہو پاتی ۔