سرینگر // مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے جمعتہ الوداع کو حسب سابق امسال بھی یوم قدس اور یوم کشمیر کے طور پر منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس روز کشمیر کی تمام مساجد ، خانقاہوں اور امام باڑوں میں قبلہ اول ، بیت المقدس کی بازیابی کے حق میں اور فلسطینی عوام پر ہو رہے مظالم اور کشمیری عوام کے تئیں بھارت کی جارحانہ پالیسیوں کیخلاف صدائے احتجاج بلند کیا جائیگا اور اس ضمن میں مشترکہ قیادت کی جانب سے ایک قرارداد تمام اجتماعات میں عوام کی تائید و حمایت کیلئے پیش کی جائیگی۔قائدین نے کہا کہ فلسطینی عوام جہاں گزشتہ کئی دہائیوں سے اپنے جائز حق کے حصول کیلئے برسر جدوجہد ہیں وہیں کشمیری عوام بھی تحریک حق خودارادیت میں گزشتہ ۷ دہائیوں سے بے پناہ جانی و مالی قربانیاں پیش کررہے ہیں ۔انہوں نے ان دونوں سلگتے مسائل کے حل کے تئیں عالمی برادری کی بے حسی کو حد درجہ افوسناک قرار دیا۔ قائدین نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اور مسئلہ فلسطین میں بڑی حد تک مماثلت ہے اور مسئلہ فلسطین جہاں پورے مشرق وسطیٰ کے امن کیلئے خطرات کا باعث بنا ہوا ہے وہیں مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیائی خطے کے دائمی امن اور استحکام کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے اور دونوں خطوں کے عوام کو جارح قوتوں کے مظالم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔روزانہ انسانی خون بہہ رہا ہے حقوق انسانی کی پامالیاں عروج پر ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ ، او آئی سی اور دیگر عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان دونوں انسانی مسئلوں کے حل کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کریں۔