سرینگر// تعلیم کے وزیر سید محمد الطاف بخاری نے متعلقہ افسران کی ایک میٹنگ طلب کر کے راشٹریہ مدھمک سکھشا ابھیان ( رمسا) اور سرو سکھشا ابھیان ( ایس ایس اے ) کے تحت جاری تعمیراتی کاموں کا جائیزہ لیا ۔ وزیر کو رمسا کے تحت منظور شدہ سکولوں کی ترقی کے عمل کے بارے میں جانکاری دی گئی ۔ انہیں بتایا گیا کہ کُل 636 اپ گریڈیشن کاموں میں سے 311 کام مکمل کئے گئے ہیں جبکہ 202 پروجیکٹوں پر کام جاری ہے ۔ انہیں بتایا گیا کہ 77 کاموں میں زمین کے تعلق سے چند معاملات درپیش ہیں اور 46 کاموں کیلئے ٹینڈر اجراء کئے جا رہے ہیں ۔ اس موقعہ پر وزیر نے 2016-17 کے دوران منظور شدہ 21 سکولوں کے احیائے نو کے کام کا بھی جائیزہ لیا ۔ انہیں رمسا کے تحت تعمیر کئے جا رہے 100 بستروں والے گرلز ہوسٹل کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی ۔ بخاری نے رمسا اور ایس ایس اے کے ناظمین کو رقومات کی وصولی اور اخراجات کے بارے میں مکمل رپورٹ تیار کرنے کی ہدایت دی ۔ انہوں نے مزید ایسے سکولوں کی نشاندہی کرنے کیلئے کہا جن کو اپ گریڈ کرنا مطلوب ہے ۔ وزیر نے کہا کہ حکومت سکولی سطح پر اور اعلیٰ سطح پر معیاری تعلیم فراہم کرنے کی وعدہ بند ہے انہوں نے معقول ڈھانچہ کھڑا کرنے کا عہد دوہراتے ہوئے سکولوں اور کالجوں میں معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے تعلیم یافتہ افرادی قوت کی دستیابی کا یقین دلایا ۔ بخاری نے کہا کہ بہتر تعلیم اور اس شعبے میں بہتر خدمات کیلئے ریاست میں تعلیمی منظر نامے میں بہتری لائی جائے گی اور ریاست کے طالب علموں کو اعلیٰ تعلیمی سہولیات بہم رکھی جائیں گی ۔ میٹنگ میں سکولی تعلیم کے سیکرٹری فاروق احمد شاہ کے علاوہ متعلقہ محکموں کے افسران اور انجینئر صاحبان نے شرکت کی ۔