سرینگر// نئے تعینات کئے گئے ملازمین پر ایس آر او 220آف سال 2015اور جے کے سی ایس آر کی دفعہ 77ڈی کے اطلاق کو غیرقانونی اور غیر حقیقی قرار دےتے ہوئے ایجیک صدر عبدلقیوم وانی نے کہا ہے کہ ان ایس آر اوز کی ذرےعے ملازمین کے حق پر شب خون مارہا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایس آر و پانچ سال تک لاگو کرنے ملازمین کے ساتھ ناانصافی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ ایس آر وز برابر کام ، برابر تنخواہ کے حقوق کی نفی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس ناک عمل ہے کہ گزٹیڈکاڈر کے ملازمین کو ایس آر او سے خارج کیا گیا ہے جبکہ گزٹیڈ کاڈر میں کام کرنے والے 10+2لیکچررکے ساتھ سوتیلی ماں کے جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔وانی نے کہا کہ جو صاف ظاہر کررہا ہے کہ 10+2لیکچرروں کے ساتھ سوتیلی ماں کے جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم گزٹیڈ کاڈر کو ایس آر او سے مشتثنیٰ رکھنے کے خلاف نہیں ہےں تاہم اعلیٰ تعلیم یافتہ 10+2لیکچرروں کے ساتھ سوتیلی برتاﺅ کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جے کے سی ایس آر کے دفعہ 77ڈی نے پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کرکے نوکری حاصل کرنے والے ملازمین کوتحفظ تنخواہ کی سہولیات سے مرحوم رکھا جارہا ہے جو انکے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔ ایجیک صدر نے ایس آر او 220اور جے کے سی ایس آر کے دفع 77ڈی کو ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور وزیر تعلیم سید الطاف بخاری، چیف سیکریٹری بی بی ویاس سے گزارش کی ہے کہ وہ معاملے کا ازخود مداخلت کرکے ملازمین کے ساتھانصاف کرے تاکہ ان کو راحت نصیب ہو۔