نئی دہلی // وزیر زراعت غلام نبی لون ہانجورہ نے مرکزی وزیر زراعت رادھا موہن سنگھ سے یہاں ملاقات کر کے جموں و کشمیر میں زرعی شعبے کے احیائے نو کیلئے جاری اقدامات پر تبادلہ خیال کیا ۔ دورانِ میٹنگ دونوں وزراء نے کسانوں کی آمدن کو دوگنا بنانے کیلئے مرتب کئے گئے نقش راہ پر غور و خوض کیا جس کے تحت پائیدار زرعی پیداوار کیلئے مربوط زرعی نظام کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے ۔ مرکزی وزیر زراعت نے کسانوں کی آمدن کو دوگنا بنانے کیلئے ریاستی محکمہ زراعت کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کو کافی سراہا ۔ انہوں نے ریاستی وزیر زراعت کو یقین دلایا کہ مرکز ریاست میں 2022 تک کسانوں کی آمدن کو دوگنا بنانے کے ہدف کو حاصل کرنے کیلئے جاری مختلف سکیموں اور پروجیکٹوں کی کامیاب عمل آوری کیلئے فراخدلانہ مالی امداد فراہم کرے گا ۔ اس موقعہ پر ریاستی وزیر زراعت نے جموں اور کشمیر صوبوں میں دو فارم ٹیکنالوجی مراکز کے قیام کیلئے تجاویز پیش کیں ۔ دورانِ میٹنگ ریاست بھر میں فاڈر ڈیولپمنٹ زونز کے قیام پر بھی غور و خوض ہوا جو ریاست میں چارے کی بڑھتی مانگ کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوں گے ۔ اس کے علاوہ ریاست میں بیماریوں سے پاک آلو کے بیج کی کاشت کے مراکز اور زرعی پیداوار سے متعلق سکل ڈیولپمنٹ مراکز کے قیام پر بھی دورانِ میٹنگ غور ہوا ۔ میٹنگ میں جموں اور کشمیر میں حیاتیاتی سبزیوں کی کاشت کیلئے اعلیٰ مراکز کے قیام پر بھی غور ہوا جو سبزیاں اگانے والوں کیلئے آزمائشی و نمائشی مراکز کے طور پر قایم کئے جائیں گے تا کہ انہیں جدید اور سائنسی رحجانات سے متعلق جانکاری فراہم ہو سکے ۔ میٹنگ میں بتایا گیا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے پیش کی گئی تجاویز کیلئے سال 2017-18 سے تین برسوں کے دوران 2317 کروڑ روپے کی رقم درکار ہو گی ۔ ان تجاویز سے ریاستی حکومت زرعی شعبے میں انقلابی تبدیلی لا کر اسے ایک پیشہ وارانہ تجارت کی حیثیت دے کر کسان کو براہ راست قومی اور بین الاقوامی بازار تک رسائی کیلئے راہ ہموار کرے گی ۔ اس موقعہ پر مرکزی وزیر نے ریاستی وزیر زراعت کی 3 اور 4 ؍ جولائی 2017 کو ریاست کے دورے پر آنے کی دعوت قبول کی۔