ڈوڈہ،اوڑی //بھدرواہ میں 4طالبات نیرو نالہ پر پیدل چلنے کےلئے بنے پل سے پھسل کر دریا میں گر پڑیں ،اگر چہ ان میں سے 3طالبات کو بچا لیا گیا تاہم ایک طالبہ کے پانی کے تیز بہاﺅ میں بہہ جانے کا خدشہ ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ طالبات ڈوڈہ کے قریب واقع طرون گاﺅں میں اپنی سہیلی کے گھر گئی ہوئی تھیں اور جمعہ کی صبح کالج کی طرف آرہی تھےں کہ قصبہ سے قریب 3کلو میٹر دور بھوتلہ کے قریب بنے پل کو عبور کرتے ہوئے ایک طالبہ جس کے پاﺅں میں پولیو تھا توازن برقرار نہ رکھ سکی ، اس کا پاﺅں پھسل گیا اورچاروں طالبات جو ایک دوسرے کا ہاتھ تھامے ہوئے تھیں،نیرو نالہ میں جا گریں۔ نالے میں گزشتہ روز ہوئی بارش کی وجہ سے طغیانی آئی ہوئی تھی ۔اگر چہ ایک طالبہ گہرے پانی میں چلی گئی تاہم دیگر تین لڑکیاں چٹانوں کے سہارے دریا میں ہی رہیں۔مقامی لوگوں نے فوری طور پر پولیس کو مطلع کیا، اطلاع ملنے پر تحصیلدار بھدرواہ مسعود احمد ا،ایس ایچ او جتیندرسنگھ کے ہمراہ موقعہ پر پہنچے اور مقامی رضاکاروں کی مدد سے دریا میں پھنسی ہوئی لڑکیوں کو رسیوں کے سہارے باہر نکال کر انہیں سب ضلع ہسپتال منتقل کر دیا گیا جہاں ان کی حالت مستحکم بنی ہوئی ہے۔ تحصیلدار موصوف نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ غرقآب طالبہ کی تلاش کے لئے 5ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں تاہم غالب امکان یہی ہے کہ وہ ڈوب گئی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور رضاکاروں کی مدد سے بھوتلہ سے لے کر فش پانڈ تک تلاشی مہم جاری ہے ۔ غرقآب طالبہ کی شناخت شیتل بھارتی دختر ستیش کمار ساکنہ طرون ڈوڈہ کے طور پر کی گئی ہے اور وہ بارہویں جماعت میں زیر تعلیم تھی۔ ہسپتال میں زیر علاج طالبات میں شکتی بھارتی دختر ستیش کمار طالبہ بی اے پارٹ ون،تھرڈ ائر کی طالبہ انعام دختر عاشق حسین ساکن بھوتلہ اور شریکھا دختر اوم پرکاش گگروٹہ شامل ہیں۔ ادھرجمعہ کو اوڑی مےں اس وقت کہرام مچ گےا جب اےن اےچ پی سی دوم سلام آباد اوڑ ی مےں کام کر رہا ڈےلی وےجر 19 سالہ عادل احمد ولد ارن زےب آوان ساکنہ سلام آباد اوڑی اےن اےچ بی سی ڈےم مےں غرقآب ہو گےا۔مقامی لوگوں کے مطابق عادل احمد اور اس کے دوسر ساتھی جمعہ کی دوپہر کو ڈےم کی صفائی کر رہے تھے جس دوران عادل ڈےم مےں ڈوب گےا۔پولےس اور مقامی لوگ غرقآب نوجون کی تلاش کر رہی ہے۔