سرینگر//چیف سیکرٹری نے بی بی ویاس نے سرینگر میں منعقدہ ایک میٹنگ کے دوران کٹرہ قصبے اور اس کے ملحقہ علاقوں کی ترقی کے لئے ہاتھ میں لئے گئے کئی اہم پروجیکٹوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا ۔مختلف محکموں کے انتظامیہ سیکرٹریوں کے علاوہ چیف ایگزیکٹیو آفیسر شری ماتا ویشنودیوی شرائین بورڈ کے علاوہ کئی محکموں کے اعلیٰ افسر بھی میٹنگ میں موجود تھے۔ ڈویژنل کمشنر جموں اور ریاسی کے ڈپٹی کمشنر نے میٹنگ میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی۔چیف سیکرٹری نے متعلقہ ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹیریوں سے کئی بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کے بارے میں جانکاری حاصل کی جن میں سالڈ ویسٹ اینڈ سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کا قیام ، بجلی ،پانی، صفائی ستھرائی ، فائرسٹیشن کو مستحکم کرنے اور سیاحت سے متعلق پروجیکٹ شامل ہیں۔چیف سیکرٹری نے تمام پروجیکٹوں کو معیاد بند مدت کے اندر مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ صوبائی کمشنر جموں کو ہدایت دی گئی کہ وہ اپنے افسروں کے ہمراہ کٹرہ قصبے کا دورہ کر کے اس بات کو یقینی بنائیں تمام پروجیکٹوں کے کام میں تیزی لائی جائے تاکہ انہیں مقررہ مدت کے اندر مکمل کیا جاسکے۔چیف سیکرٹری بی بی ویاس نے سرینگر میں اپیکس کمیٹی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے ادھمپور ۔ سرینگر۔ بارہمولہ ریل لائن پروجیکٹ کی پیش رفت کا جائز ہ لیا اور اس پروجیکٹ بالخصو ص کٹرہ ۔ بانہال سیکشن میں حائل رُکاوٹوں کو دور کیا۔ پروجیکٹ کے چیف ایڈمنسٹریٹیو آفیسر ،کمشنر سیکرٹری محکمہ جنگلات ، صوبائی کمشنر کشمیر اور ریاستی حکومت و ریلوے اعلیٰ افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے جبکہ ڈویژنل کمشنر جموں کے علاوہ ریاسی اور رام بن ضلعوں کے ترقیاتی کمشنروں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شرکت کی۔اس موقعہ پر بتایا گیا کہ 326کلومیٹر لمبی اس ریل لائن کی بدولت ریاست کو متبادل ٹرانسپورٹ سہولیات دستیاب ہوں گی۔ اس میں سے 54کلومیٹر جموں ۔ ادھمپور سیکشن کو 2005میں وقف کیا گیا جبکہ باقی ماندہ 272کلومیٹر یعنی ادھمپور اور بارہمولہ سیکشن کو قومی پروجیکٹ قرار دیا گیا ۔اب تک قاضی۔ بارہمولہ سیکشن کے 118کلومیٹر ، قاضی ۔بانہال کے 18کلومیٹر اور ادھمپور ۔کٹرہ کے 25کلومیٹر سیکشن کو بھی مکمل کیا جاچکا ہے۔کمیٹی کو جانکاری دی گئی کہ 7معاملات جن کے لئے فارسٹ ایڈوائزری کمیٹی کی کلیرنس لازمی تھی کو 9جون 2017 اور 30 جون 2017ءکو منعقدہ کمیٹی کی میٹنگوں کے دوران منظوری دی گئی ہے۔میٹنگ کے دوران کٹرہ ۔ بانہال سیکشن کے لئے درکار اراضی سے جڑے معاملات کےلئے وقت کا تعین کیا گیا ۔میٹنگ کے دوران کئی دیگر معاملات کا بھی زیر بحث لایاگیا۔