سرینگر//حزب المجاہدین سربراہ سید صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دینے کی امریکی فیصلے کی نکتہ چینی کرتے ہوئے لبریشن فرنٹ، جماعت اسلامی آزاد کشمیر، ڈی پی ایم اور پیپلز فریڈم لیگ نے کہاکہ کشمیریوں کی جائز تحریک آزادی کو دہشت گردی کے ساتھ نتھی کرنا بدترین ناانصافی اور ہر لحاظ سے ناقابل قبول ہے ۔ لبریشن فرنٹ چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا کہ ہماری تحریک آزادی ایک جائز جدوجہد ہے جسے بھارت ناجائز اور غیر جمہوری طریقے سے دبانے کوشش کررہا ہے،کشمیر میں گرفتاریو ں کا نیا سلسلہ قابل مذمت ہے۔ یاسین ملک نے کہا کہ کشمیری جمہوری اور جائز طریقے پر اپنی آزادی کی جدوجہد کررہے ہیں۔ ہماری جدوجہد ہر لحاظ سے مبنی بر حق ،عالمی قوانین ،یو این این چارٹر،قرار دادوں اور دوسرے عالمی معاہدوں کے عین مطابق ہے جسے دہشت گردی کے ساتھ نتھی نہیں کیا جاسکتا۔ کشمیر میں مزاحمتی اراکین کے خلاف گرفتاریوں کے نئے چکر کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ملک نے کہا کہ بھارت اور اسکے ریاستی گماشتوں نے کشمیر میں امن و امان کے نام پر‘ پرامن مزاحمت کیلئے ہر قسم کی مکانیت مسدود کردی ہے لیکن عالمی برادری بھارت کے ساتھ اپنے تجارتی اور معیشی مفادات کی رکھوالی کیلئے اس پر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے جو دراصل بھارت کے اس غیر جمہوری اور عوام کش رویے کو جائز اور قانونی ٹھہرانے کا مذموم عمل ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاستی حکمرانوں کی ظلم و جبر سے عبارت پالیسیوں اور سید صلاح الدین کو امریکہ کی جانب سے محض بھارت کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے دہشت گرد قرار دیئے جانا ہر لحاظ سے نا انصافی سے عبارت فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے پیدائشی اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق ، حق آزادی و حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کرنے والوںکو دہشت گرد قرار دینا حق و انصاف کے مسلمہ اصولوں کے منافی ہے اور یہ بڑے افسوس کی بات کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورئہ امریکہ کے دوران بجائے اس کے کہ امریکی صدر ان سے کشمیر میں ظلم و زیادتی اور حقوق انسانی کی خلاف وزیاں بند کرنے پر زور دیتے، انہوں نے اس پر خاموشی اختیار کی ہے اور الٹا مظلوم کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی سے نتھی کرنے کی کوشش کی ہے جو ایک جائز جدوجہد میں مصروف قوم کے تئیں نا انصافی اور مجرمانہ غفلت کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور عالمی برادری جانتی ہے کہ کشمیری پچھلے ۷۰ برس سے اپنی جدوجہد آزادی میں مصروف ہیںجس کو اقوام متحدہ اور دوسرے عالمی فورموں نے بھی تسلیم کیا ہے۔ادھر جماعت اسلامی پاکستانی زیر انتظام آزادکشمیرکے امیر وکنونیئر کل جماعتی کشمیررابطہ کونسل عبدالرشید ترابی نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی سلامتی اور بقا کا مسئلہ ہے پاکستان کی پارلیمنٹ امریکہ کے تازہ اقدام پر جاندار موقف اختیارکرے۔ انہوںنے کہاکہ سید صلاح الدین اور حزب المجاہدین کشمیرکی آزادی کی علامت ہیںانھوںنے کبھی بھی کشمیرسے باہر کوئی کارروائی کی اور نہ ہی اس کی حمایت کی ہے،حزب المجاہدین کشمیریوںکی داخلی تحریک ہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر اور قراردادوں کے مطابق اپنے حق ،حق خوداردیت کے حصول کے لیے جدوجہد کررہی ہے اور یہ حق اقوام متحدہ کشمیریوںکو دیتی ہے۔ ترابی نے کہاکہ کشمیریوں کی جدوجہد جائز اور قانونی ہے جس کو عالمی دنیا نے تسلیم کیاہواہے مودی اور ٹرمپ نے حق خودارادیت کی نفی کرکے اقوام متحدہ کے چارٹر اور قراردادوںکی نفی کی ہے جس سے دنیا کاا عتماد ان سے اٹھ گیاہے۔رڈیموکریٹک پولیٹکل مومنٹ چیئرمین ایڈوکیٹ محمدشفیع ریشی نے امریکہ کی جانب سے عسکری قائدسیدصلاح الدین کے بارے میں جاری کردے فتوے کومضحکہ خیزقراردیتے ہوئے واضح کیاہے کہ جموں وکشمیر میں جاری جدوجہدکے کسی بھی محاذکودہشت گردی کیساتھ جوڑانہیں جاسکتاہے کیونکہ کشمیری اُس حق ،یعنی حق خودارادیت کیلئے محوجدوجہدہیں ،جس کاوعدہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کیساتھ ساتھ بھارت کے پہلے وزیراعظم پنڈت جوہرلعل نہرئو نے کیاہے ۔ایڈوکیٹ شفیع ریشی نے کہاہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے مودی کی خوشودی یابھارتی وزیراعظم کوشیشے میں اُتارنے کیلئے جوفرمان جاری کیا،اُس کاایک پہلوگرچہ کشمیر میں جاری جدوجہدکے حوالے سے مضحکہ خیزاورناقابل قبول ہے لیکن دوسراپہلوجس میں امریکی وزارت خارجہ نے جموں وکشمیرکوبھارتی زیرانتظام قراردیاہے ،وہ بھارت کیلئے چشم کشاہے ۔ پیپلز فریڈم لیگ کے جنرل سیکریٹری محمد رمضان خان نے سید صلاح الدین کو امریکہ کی جانب سے عالمی دہشت گرد قرار دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بلا جواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام ہر لحاظ سے افسوسناک ہے ۔