جموں//ڈوگرہ صدرسبھاکااجلاس ٹھاکر گل چین سنگھ چاڑک کی صدارت میں منعقد ہوا۔اس دوران ریاست کے موجودہ حالات پرتفصیلی غوروخوض کیاگیا۔ اس موقعہ پر تنظیمی عہدیداران نے ریاست میں امن بحالی پرزوردیتے ہوئے تاجربرادری اور سیاحت کے شعبے کوہورہے نقصان پرتشویش کااظہارکیا۔گل چین سنگھ چاڑک نے کہاکہ وادی کے نامساعدحالات کی وجہ سے جموں صوبہ کے لوگوں کے کام سول سیکریٹریٹ سرینگرسے نہیں ہورہے ہیں اس لیے ضرورت ہے کہ کچھ وزراء کو جموں میں رکھاجائے تاکہ یہاں پر لوگوں کے رکے پڑے کام ہوسکیں۔انہوں نے کہاکہ امرناتھ یاتریوں کوجموں پہنچنے کے بعد یہاں کے سیاحتی مقامات بھی دکھائے جائیں تاکہ یہاں کی معیشت بہترہوسکے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ امرناتھ یاتریوں کو جموں درشن کیلئے جدیدطرزکی ایس آرٹی سی ٹورسٹ بسیں مہیاکرائی جائیں۔چاڑک نے ڈوگری زبان کوبطورلازمی مضمون تعلیمی نصاب میں شامل کرنے کے فیصلے کاخیرمقدم کیا۔انہوں نے کہاکہ کچھ لوگ برگیڈیئرراجندرسنگھ میموریل ہائرسکینڈری سکول راہیا سانبہ کے نام کوتبدیل کرنے کی مانگ کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نام کوتبدیل کرناناقابل قبول ہے۔اس دوران حکومت سے ڈوگرہ ثقافت وشناخت کوتحفظ فراہم کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے کابھی مطالبہ کیاگیا۔اس دوران میٹنگ میں ڈاکٹراین کے ڈوگرہ،پریم ساگر گپتا، برگیڈیئرایم ایس جموال ، گھمبیردیو سنگھ چاڑک ، سیدامانت علی شاہ، ایس پیٹر، چندر گلاٹی، کلبیرسنگھ، رتن سنگھ منہاس، دلت سنگھ لنگہے، امریک سنگھ، جے ایس منگل، ایس حکومت سنگھ، سکھدیوسنگھ، کے پی سنگھ، شیو کمار شرما، راکیش ٹھاکور، مائیکل وزیر ، راج کمارشرما، آتما رام کھجوریہ، اوم پرکاش، اشوک کمار، ہری اوم سنگھ ،بابوست پال، روی کمار، وجے صراف اورمدن لال شامل تھے۔