Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
غرلیات

غزلیات

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: July 2, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
5 Min Read
SHARE
 اس کی رنگت شراب جیسی ہے
اور خوشبو گلاب جیسی ہے
 
اک کہانی سی ہے بدن اس کا
جس کی صورت کتاب جیسی ہے
 
میں نے دیکھی ہے اک جھلک اس کی
ہو بہو ماہتاب جیسی ہے
 
یوں بظاہر ہوں پُر سکون مگر
کیفیت اضطراب جیسی ہے
 
اچھی لگنے لگی ہے دنیا بھی
دلِ خانہ خراب جیسی ہے
 
ٹوٹ جاتا ہے راہ میں بلراجؔ
زندگی ایک خواب جیسی ہے
 
  بلراج بخشی 
 عید گاہ روڈ ، آدرش کالونی، اُدہم پور- (جموں کشمیر)
 Mob: 09419339303 [email protected]
 
 
 
 
کرم تیرا مرے ساقی بہت ہے 
مرے شیشے میں مے باقی بہت ہے
 
کہاں حمد و تشکر کی رسائی 
خدایا تیری رزاقی بہت ہے
 
بساطِ گْل پہ رقصِ رنگِ شبنم 
کہ اس میں حْسنِ آفاقی بہت ہے
 
الٰہی خیر ہو اب کے چمن کی 
گْل و بْلبْل میں نا چاقی بہت ہے
 
مرا کیا ہے مری ہستی میں شاید 
سوا فطرت کے الحاقی بہت ہے
 
ضمیر و دل بچانا ہے ضروری 
سْنا ہے زورِ قزاقی بہت ہے
 
شبیبؔ اپنی غزل کی طْرفگی میں  
یقیناََ فکرِ خلاقی بہت ہے
 
 
ڈاکٹر سید شبیب رضوی
کاٹھی دروازہ رعناواری سرینگر 
موبائیل; 9906885395
 
 
 
تمام وحشتوں کو مات کر گیا سورج 
میرے وجْود میں جب سے اْتر گیا سورج
ہوا ہے معجزہ کیسا کہ پھر سے اْگ آیا
وگرنہ لوگ تو کہتے تھے مر گیا سورج
ہمارے ذہن تک آئی نہ ایک چْٹکی دھوپ 
مگر قریب سے ہوکر گزر گیا سورج
جنون پیاس کا سر پر سوار تھا لیکن 
خلوصِ ابر ہتھیلی پہ دھر گیا سورج
ابھی تلک تو اْداسی تھی اْس کے چہرے پر 
سراپا دیکھ کے کس کا نکھر گیا سورج
بہار، پھْول،  دھنک،  دْھوپ، اوس کے موتی
تمام شوخیاں منظر میں بھر گیا سورج
فقیرِ شہر اْجالوں سے تھا خفا لیکن 
منانے کے لئے  پھر اْس کے گھر گیا سورج
یہ کس کے خون کا ہے داغ اْس کے دامن پر 
شفق کی شوخ نگاہوں سے ڈر گیا سورج
لہو لہان فلک آس کا ہوا پھر سے 
کہیں پہ ٹوٹ کے جیسے بکھر گیا سورج
 
پرویز مانوس
آزاد بستی نٹی پورہ سرینگر 
موبائل :9419463487
 
 
قدم قدم پہ اندھیرا دکھائی دیتا ہے
یہ کس کی زلف کا گھیرا دکھائی دیتا ہے 
بدل بدل کے دکھاتا ہے آئینے مجھ کو
سبھی میں عکس تو تیرا دکھائی دیتا ہے 
کدھر میں غم کے خزانوں کو ڈھونڈھنے نکلوں
تمام شہر لٹیرا دکھائی دیتا ہے 
مجھے یقین ہے اب وہ اِدھر ہی لوٹے گا
تھکا تھکا ہوا چہرہ دکھائی دیتا ہے
نظر سے دور گھنے جنگلوں کے دامن میں
کسی فقیر کا ڈیرہ دکھائی دیتا ہے
بدل کے بھیس وہ آیا ہے قاتلوں کی طرح
کرے گا قتل وہ میرا دکھائی دیتا ہے
سفر طویل ہے جاویدؔ پاس کچھ بھی نہیں
ابھی تو دور سویرا دکھائی دیتا ہے 
 
سردار جاوید خان
 مینڈھر، پونچھ
رابطہ۔9697440404
 
 
ضمیرِ آدم کا اب پامال کیوں ہے؟
خدا کا راز داں بے حال کیوں ہے؟
عدو بننے سے تجھ کو کس نے روکا
یہ غمواروں کی جیسی چال کیوں ہے
ثریا سے کبھی آگے چلا ہوں
میری قسمت میں اب پا تال کیوں ہے
زمین و زن کو کیوں تم پوجتے  ہو
بتِ بے سود تیرا مال کیوں ہے
 جوانی، حسن، شبنم کی طرح ہے 
تمہارا قبلہ خدو خال کیوں ہے
فسوں ہے ساز و مستی کے مشاغل
تجھے محبوب سُر اور تال کیوں ہے
شکایت شیخ نے کی میکدے میں
یہ ہادیؔ صاحبِ اعمال کیوں ہے 
 
حیدر علی ہادیؔ
زیارت بتہ مالو،8803032970
 
 
ہم محبت کے ہیں داعی طالبِ دہشت نہیں
تیرے من کی بات میں میرے لئے راحت نہیں
 
توڑتی ہے دم معیشت وادیٔ کشمیر کی
ہم غلاموں کو میسر صنعت و حرفت نہیں
 
ایک اللہ کی خشیت اور عشقِ مصطفیٰؐ
اس سے بڑھ کر اور کوئی رفعت و عظمت نہیں
 
تختۂ مشقِ ستم ہوں پر عزیمت ہے رفیق
چڑھتے سورج کی کروں پوجا مری فطرت نہیں
 
قتل و غارت کا نہیں تھمتا ہے یہ سیلِِ رواں
داعیانِ امنِ عالم میں ذرا غیرت نہیں
 
درس تیرے عشق کا دیتا ہوں حُسنِ شعر میں
دوستوں کو طرزِ مشتاقانہ سے رغبت نہیں
 
مشتاق ؔکاشمیری
موبائل نمبر؛9596167104
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

کواڑ پاور پروجیکٹ میں غرقاب مزدور کی نعش بازیاب
خطہ چناب
ہمیں جموں و کشمیر کی روایات کو آگے بڑھاکر یاترا کو کامیاب بنانا چاہئے لیفٹیننٹ گورنر کا جموں میںبھگوتی نگر یاتری نواس کا دورہ ، انتظامات کا جائزہ لیا
جموں
آئی ٹی آئی جدت کاری کیلئے ‘ہب اینڈ سپوک ماڈل پر تبادلہ خیال
جموں
عارضی صفائی ملازمین کی کام چھوڑ ہڑتال تیسرے روز بھی جاری قصبہ میں ہرسو گندگی کے ڈھیر جمع، بیماریاں پھیلنے کا خطرہ لاحق
خطہ چناب

Related

ادب نامغرلیات

غزلیات

June 28, 2025
ادب نامغرلیات

غزلیات

June 21, 2025
ادب نامغرلیات

غزلیات

June 14, 2025
ادب نامغرلیات

غزلیات

May 31, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?