نئی دہلی // سابق وزیرِ دفاع منوہر پاریکر کا کہنا ہے کہ پاکستان کے زیرِ کنٹرول کشمیر میں سرجیکل سٹرائیکس کے لیے پندرہ ماہ تک تیاری کی گئی اور جب ایک صحافی نے اس حوالے سے ہتک آمیز سوال کیا تو انہوں نے وقت آنے پر اس کا جواب دینے کا فیصلہ کیا۔پاکستان کے زیرکنٹرول کشمیر میں کی جانے والی مبینہ سرجیکل سٹرائیکس کے حوالے سے منوہر پاریکر کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے اضافی فوجیوں کو تربیت دی گئی۔سابق وزیرِ دفاع نے مزید کہا کہ انڈیا اور برما کی سرحد پر جب انھیں انڈین فوجیوں پر حملے کی اطلاع ملی تو اس وقت بھی انھیں ایسا محسوس ہوا کہ جیسے ان کی ہتک کی گئی ہو۔منوہر پاریکر کے مطابق برما کی سرحد پر جس دہشت گرد گروہ نے انڈین آرمی پر حملہ کیا تھا ان کے خلاف سرحد پار کامیاب کارروائی کی گئی۔جمعہ کو ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے منوہر پاریکر کا کہنا تھا کہ وہ ایک ٹی وی پروگرام دیکھ رہے تھے جس میں برما میں کی جانے والی کارروائی پر بات ہو رہی تھی جب ایک اینکر نے ایک سابق فوجی افسر سے سوال کیا کہ کیا آپ مغربی سرحد پر بھی ایسی کارروائی کرنے کی صلاحیت اور جرات رکھتے ہیں، تو انہوں نے وہ سوال بہت غور سے سنا اور مناسب وقت پر اس کا جواب دینے کا فیصلہ کیا۔