سرینگر//جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ دیالگام میں بھارتی فورسز نے ظلم و ستم کی تمام حدود پار کرتے ہوئے بے گناہ اور نہتے عوام پر اپنی طاقت کا بے تحاشا استعمال کرکے دو معصوم افراد بشمول ایک خاتون کی جان لی اور درجنوں دیگر کو زخمی کرکے دنیا پر یہ ثابت کردیا کہ کشمیریوں کے لیے نہ کوئی انسانی حق ہے اور نہ ہی جمہوریت! ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے والے کی آواز سننے کے بجائے اُس کی آواز کو ہمیشہ کے لیے بند کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تاکہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت میں کوئی کشمیری اپنے جمہوری حقوق کا استعمال کرنے کی جرا¿ت نہ کرسکے۔موصولہ بیان میں جماعت کے ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی نے کہا ہے کہ وادی کشمیر میں انسانی خون کو بے دریغ بہانے کا جو سلسلہ شروع کیا گیا ہے اس سے واضح ہوتا ہے یہاں تعینات بھارتی فورسز اہلکاروں کو قتل عام کی کھلی چھوٹ ملی ہوئی ہے اور درپردہ انہیں تمام قانونی ضوابط سے بالاتر ہونے کی ضمانت ملی ہوئی ہے۔ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ اور انسانی حقوق سے متعلق دیگر اداروں نے مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش رہنے کا وطیرہ اختیار کیا ہوا ہے اور مسلمان ممالک کے حکمرانوں کو بھی یہی پالیسی اختیار کرنے پر مجبور کررکھا ہے اسی لیے دنیا کے کئی ممالک بشمول وادی کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کا ایک نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے اور اُمت مسلمہ کے نہایت گھمبیر مسائل جس میں مسئلہ کشمیر بھی سرفہرست ہے کو متعلقہ عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کی خاطر کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا جارہا ہے۔ادھر جمعیت اہلحدیث نے اپنے ایک بیان میں فورسز کی جانب سے ڈھائے جارہے قہر و استبداد کے نتیجے میں دیالگام میں ایک خاتون اور عام شہری کے جاں بحق ہونے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر آنے والے دن کے ساتھ ہی مظلوم و مجبور اہل وادی پر ہوش ربا بجلیاں گرانے کا عمل تیز تر ہورہا ہے ۔بیان کے مطابق جمعیت ان خونچکاں واقعات کی مذمت کرتے ہوئے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہے۔ بیان میں اقوام عالم سے ان واقعات اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کا سنجیدہ نوٹس لیکر اس جور و ظلم کو بند کرانے کے لئے اپنا موثر کردار ادا کرنے کا زور دار مطالبہ کیا ہے۔