کوکر ناگ//معروف عسکری کمانڈر بشیر لشکری کو اتوار کو اپنے آبائی گائوں میں سپر دخاک کیا گیا ،ان کے آخری سفر میں بندشوں کے باوجود ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ۔عسکری کمانڈر بشیر احمد وانی عرف بشیر لشکری کی میت سنیچر شام کو اُن کے آبائی گائوں صوف شالی لائی گئی تھی ،اس دوران ہانگل گنڈ کے مقام پر اُنکی نمازہ جنازہ ادا کی گئی تھی جس میں جنگجو، جن کی تعداد5بتائی جارہی ہے ،نے ہوا میں گولیاں چلا کر اپنے ساتھی کو سلامی دی ،اس دوران جسد خاکی رات بھر گھر میں رکھنے کے بعد صبح نالہ برنگی کے کنارے کھلے میدان میں لائی گئی جہاں لوگوں کا اژ دھام اُمڈ آیا اور قریباََ10بجے نماز جنازہ ادا کی گئی،جس کے بعد اُن کو مقامی قبرستان میں سپرد لحد کیاگیا ،اگر چہ انتظامیہ نے کوکر ناگ جانے والے راستوں کو سیل کیا تھا اور کسی بھی شخص کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی تاہم اسکے باوجود بھی لوگوں نے اندرونی راستوں کا انتخاب کر کے نماز جنازہ میں شرکت کی ۔اس دوران لوگوں نے اسلام و آزادی کے حق میں فلگ شگاف نعرے بلند کئے جبکہ مزاحمتی لیڈر شبیر شاہ نے فون کے ذریعے مجمع سے خطاب کیا ۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بشیر لشکری سنیچرکو برینٹی دیالگام میں خون ریز معرکہ آرائی کے دوران اپنے ساتھی سمیت جاں بحق ہو گیا تھا اور اُن کی لاش پولیس لائنز پہنچانے کے بعد آرمی کیمپ لارکی پورہ لائی گئی ۔اس دوران لوگوں کا سیلاب سنیچر شام کو ہی صوف شالی اُمڈ آیا تھا جس دوران اُن کے زندہ ہونے کے حوالے سے بھی خبر پھیلائی گئی تھی جس پر لوگوں میں خوشی و مسرت دیکھی گئی اور لوگوں کوسجدے کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا تاہم بعد میں افواہ نکلی اور اُن کی میت رات 9بجے آبائی گھر لائی گئی اور اتوار صبح کو اُسے پر نم آنکھوں سے سپرد خاک کیا گیا ۔