سرینگر// محکمہ ریلوے نے دیالگام اننت ناگ میں ہفتے کو عسکریت پسندوں اور فورسز کے مابین جھڑپ کے دوران احتجاج کررہے لوگوں کو منتشر کرنے کیلئے فورسز کی فائرنگ میں ایک خاتون سمیت دو افراد کی ہلاکت کے خلاف اعلیحدگی پسند قیادت کی جانب سے دی گئی ہڑتال کی کال کو دیکھتے ہوئے اتوار کو ریل سروس معطل رہی ۔ شمالی ریلوے کے اعلیٰ آفیسران کا کہنا ہے کہ صورتحال میں بہتری کی صورت میں سوموار سے ریل گاڑیاں مقررہ وقت پر چلیں گی۔چیف ائیریا منیجر ریلوے ہری موہن نے کشمیر اعظمیٰ کو بتایا” اگر ہمیں سیکورٹی اداروں کی طرف سے کوئی اطلاع نہیں ملی اور کوئی ہڑتالی کال نہیں آئی تو سوموار کو مقررہ وقت پر ہی ریل گاڑیاں چلیں گی۔ ہری رام نے کہا کہ ریل گاڑی کو چلانے سے قبل ہمیں امن و قانون کی صورتحال اور ریل گاڑی کے راستے کو مد نظر رکھنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ حریت کی ہڑتالی کال کا بھی اثر ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی اداروں کی جانب سے کوئی بھی اطلاع نہ آنے کی صورت میں تمام ریل گاڑیاں اپنے مقرر وٹوں پر اور مقررہ وقت پر ہی چلیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرین چلانے کا حتمی فیصلہ ہر روز 9بجے پولیس ایڈوائزری ملنے کے بعد ہی لیا جاتا ہے۔ اس سے قبل ریل حکام نے ہڑتالی کال اور سیکورٹی خدشات کے پیش نظر اتوار کو چلنے والی تمام ریلوں کو معطل کردیا تھا ۔ ذرائع نے بتایا 'اسی طرح گرمائی دارالحکومت سرینگر اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان براستہ جنوبی کشمیر تمام ٹرینیں منسوخ کی گئی تھیں'۔ ریل خدمات کی معطلی کا اقدام پولیس اور سول انتظامیہ کی جانب سے جاری ایڈوائزری پر عمل کے طور پر لیا گیا ہے ۔ وادی میں جون میں ریل خدمات کو مختلف وجوہات بالخصوص سیکورٹی وجوہات کی بناءپر کم از کم چار مرتبہ معطل کیا گیا۔