سرینگر// پائین شہر میں گذشتہ 3دنوں سے مسلسل کرفیو کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ ان علاقوں کے لوگوں نے بتایا کہ ماہ رمضان کے دوران بھی یہاں کرفیو لگا دیا گیااور اب شدید گرمی کے دوران گھروں میں محصور ہیں ۔اتوار کو مسلسل تیسرے روز بھیشہر سرینگر کے 7پولیس اسٹیشنوں مائسمہ ، کرالہ کھڈ ، صفا کدل ،مہاراج گنج ، خانیار ،نوہٹہ اور رعناوری کے تحت آنے والے علاقوں میں دفعہ 144کی آڑ میں غیر یااعلانیہ کرفیو نافذ کر کے لوگوں کی نقل و حرکت پر مکمل طور پر پابندی عائد کی گئی تھیں۔ان7پولیس اسٹیشنوں کے تحت آنے والے علاقوں میں نہ صرف سڑکوں کو پولیس و فورسز نے خار دار تار سے سیل کر کے لوگوں کی نقل وحرکت محدود کر دی ہے بلکہ اندرانی گلی کوچوں اور اہم چوراہوں پر بھی رکاوٹیں کھڑا کی گئیں ہیں ۔ اس دوران کرفےو زدہ علاقوں کے لوگوں کو اےک جگہ سے دوسری جگہ پےدل آنے جانے کی اجازت بھی نہےں دی گئی۔ان علاقوں کے رہایشیوں نے بتایا کہ گھروں کے اندر مسلسل 24 گھنٹے بند رہنے سے لوگ اپنے آپ کو تنگ محسوس کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ذہنی پریشانیوں میں اضافہ ہو تا جا رہا ہے۔ غریب اور محنت کش طبقہ اپنی ضرورتوں کو پورا کرنے کیلئے سخت پریشان ہو گئے ہیں۔ عوامی حلقوں نے سرکار کے خلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ماہ رمضان کے دوران بھی کئی مرتبہ پائین شہر میں کرفیو لگایا گیا اور اب گرمی کے اس موسم میں بھی انہیں گذشتہ 3دنوں سے محصور کیا گیا ہے ۔ لوگوں کے مطابق شہر خاص میںمسلسل کرفیو کے نفاذ سے لوگوں کی زندگی اجیرن بن گئی ہے۔