سرینگر//پولیس چیف ڈاکٹر ایس پی وید نے کشمیری نوجوانوں سے تشدد کا راستہ ترک کرنے کی اپیل کرتے ہوئے اعلان کیا کہ جو نوجوان ملی ٹینسی کا راستہ چھوڑ کر امن کی راہ پر لوٹ آئیں گے، ان کی باز آباد کاری کو یقینی بنایا جائے گا۔حالیہ کچھ دنوں کے دوران ملی ٹینسی میں شامل ہونے کا منصوبہ بنا چکے 50سے زیادہ گرفتار نوجوانوں اور لڑکوں کے حوالے سے ڈی جی پی کا کہنا تھا کہ تشدد کا راستہ نوجوانوں کیلئے جان لیوا ہی نہیں بلکہ خطر ناک بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 27برسوں کے دوران ہزاروں کی تعداد میں نوجوانوںنے ملی ٹینسی کا راستہ اختیار کیا لیکن انہیں کچھ حاصل نہیں ہوا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ جن نوجوانوں نے ملی ٹینسی کا راستہ ترک کیا ، وہ اپنی زندگیوں کو بعد ازاں سنوارنے میں کامیاب ہوئے۔ ڈی جی پی وید نے کہا کہ جو لوگ تشدد کا راستہ چھوڑ دیتے ہیں، ان کے لئے پُر امن زندگی گزارنے کے راستے کھل جاتے ہیں۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ جن نوجوانوں نے جنگجوگروپوں میں شمولیت کی ہے ،وہ اپنے ان بچوں کو سمجھا بجھا کر تشدد کا راستہ ترک کرنے پر راضی کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ والدین کا فرض بنتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو خطرناک راستوں سے واپس لا کر پُر امن زندگی گزارنے کا موقع فراہم کریں۔ پولیس کے سربراہ نے کہا کہ جو نوجوان اپنے والدین کی بات سمجھ کر ملی ٹینسی چھوڑیں گے ، ان کی باز آبادکاری کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جنگجو نوجوان ملی ٹینسی کا راستہ ترک کر کے واپس آئیں گے ، انہیں پیشہ ورانہ کورسز کی تربیت فراہم کی جائے گی تاکہ وہ اپنے لئے روزگار کے با عزت راستوں کا انتخاب کر سکیں۔ پولیس سربراہ نے مختلف جنگجو گروپوں میں شامل مقامی نوجوانوں سے براہ راست مخاطب ہو کر کہا کہ اگر آپ لوگوں کو اپنے والدین کے دکھ درد کی فکر ہے تو آپ کو واپس آجانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ میں نہ صرف پولیس سربراہ کی حیثیت سے بلکہ ایک والد کے طور پر بھی نوجوانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے والدین کی بات مان کر تشدد کا راستہ ترک کر کے اپنے گھروں کو لوٹ آئیں۔ڈی جی پی نے کہا کہ پولیس کے ایس ایس پیز اور ڈی آئی جیز کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ وہ ان نوجوانوں کو راحت فراہم کریں جو تشدد کا راستہ ترک کر کے واپس آنے پر تیار ہوں۔