سرینگر //مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے مشترکہ بیان میں جی ایس ٹی کیخلاف کشمیر کے تاجر برادری کے احتجاج کو طاقت اور تشدد کے بل پر کچلنے اور تجارتی انجمنوں کے عہدیداروں کی گرفتاری شہر خاص کے بیشتر علاقوں میں ایک بار پھر کرفیو کے نفاذ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکمران یہاں ہر چیز پر طاقت اور تشدد کا استعمال کرکے سرکاری دہشت گردی پر اتر آئے ہیں ۔بیان میں کہا گیا کہ جی ایس ٹی کو کشمیری عوام کیخلاف اقتصادی جارحیت کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے اور جموںوکشمیر کی مخصوص پوزیشن اور مسئلہ کشمیر کی متنازعہ حیثیت اور ہیئت کو بگاڑنے کیلئے یہاںجی ایس ٹی کے نفاذ کو عملانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔بیان میںجی ایس ٹی کے معاملے پر JKCC کے قیام جس میں تاجر برادری اور سول سوسائٹی کے ممبران شامل ہیں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ مشترکہ مزاحمتی قیادت JKCC کے ہر اس اقدام کی حمایت کریگی جو کشمیری عوام کے مجموعی مفاد میں ہوگا ساتھ ہی اس اُمید کا بھی اظہار کیا گیا کہ اس عمل کا ایک حصہ بن کر کشمیر بار ایسو سی ایشن JKCC کو اپنا بھر پور تعاون فراہم کریگا۔بیان میں کہا گیا کہ کشمیری عوام آج جن محاذوں پر شدید مشکلات اور مصائب کا سامنا کررہے ہیں اور حکومتی سطح پر جو کشمیر مخالف پالیسی اپنائی جارہی ہے ان کے سدباب کیلئے یہاں کے ہر مکتبہ فکر سے وابستہ لوگوں کو آگے آنے کی ضرورت ہے اور حکومت کی عوام مخالف منصوبوں اور عزائم کا قومی یکجہتی کے ساتھ ہی مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ کشمیر میںGST کا نفاذ اُس کشمیر دشمن پالیسی کاحصہ ہے جو وقتاً فوقتاً یہاں کی ہند نواز جماعتوں چاہے وہ PDP ہو یا نیشنل کانفرنس کی طرف سے عملائی جاتی رہی ہے اور جس نے نہ صرف کشمیر کاز کو شدید نقصان پہنچایا ہے بلکہ یہاں کے عوام کو ہر طرح سے بھارت کا دست نگر بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔بیان میں بامنو پلوامہ میں کفایت احمد کھانڈے، جہانگیر احمد خان اور محمد طیب کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت ادا کیا ہے ۔بیان میں اس معرکہ آرائی کے دوران فورسز کی شدید گولہ باری کے نتیجے میں پانچ رہائشی مکانات کی مکمل تباہی اور پر امن مظاہرین کیخلاف طاقت اور تشدد کے بے تحاشہ استعمال کی شدید مذمت کی گئی۔