سرینگر// خوراک ، سول سپلائز ، امور صارفین اور اطلاعات کے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے متعلقہ افسرون کو ہدایت دی ہے کہ وہ محکمہ کے روالونگ فنڈ کو بروئے کار لانے کے دوران مالی نظم و ضبط برقرار رکھیں۔سرینگر میں ایک جائزہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ روالونگ فنڈ قائم کرنے کا مقصد ہے کہ محکمہ میں رقومات کی کمی پر قابو پایا جا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ جب انہوں نے اس محکمہ کا قلمدان سنبھالا اس وقت محکمہ کا سالانہ بجٹ 235کروڑ روپے تھا تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اور این ایف ایس اے کی عمل آوری سے یہ بجٹ 700کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ محکمہ کو کھانڈ کے لئے مزید 100کروڑروپے حاصل ہوئے۔انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کے حل کے لئے انہوں نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور محکمہ خزانہ کے ساتھ بات کر کے ایک ایسا فنڈ وجود میں لانے کی وکالت کی جس میں سے آسانی سے رقومات نکالے جاسکیں یا جمع کئے جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ اس اکائونٹ میں مالی نظم و ضبط برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔وزیر نے سی اے جی کے رپورٹ پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کو رہنمادستاویز کی حیثیت دی جانی چاہئے کیونکہ اس پر عمل پیر ا ہ ہونے سے کئی معاملات حل کئے جاسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ صارفین سے اضافی قیمت وصول کرنے کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اضافہ قیمتوں پر بیجنے کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے خلاف بھی کاروائی عمل میں لائی جائے گی جو عیدکے موقعہ پر اضافہ راشن دینے میں ناکام ہوئے۔انہوں نے دونوں صوبوں کے ڈائریکٹروں پر زور دیا کہ وہ محکمہ کے کام کاج میں مزید شفافیت لا کر کسی بھی خرد برد میں ملوث ملازمین کے خلاف سخت کارروائی کریں۔بعد میں وزیر نے راشن کی بر وقت تقسیم کاری اور اس کی سٹاک اور سپلائی پوزیشن کا بھی جائزہ لیا۔ سیکرٹری ایف سی ایس اینڈ سی اے شفیق احمد رینہ ، ڈائریکٹر ایف سی ایس اینڈ سی اے جموں آر اے انقلابی ، ڈائریکٹر ایف سی ایس اینڈ سی اے کشمیر نثار احمد وانی کے علاوہ کئی دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔