کنگسٹن/ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا ویسٹ انڈیز دورہ اب تک تفریح بھرا رہا اور اس نے گذشتہ میچ آسانی سے جیت کر برتری بھی حاصل کرلی لیکن چوتھے ون ڈے میں ٹیم چھوٹے ہدف کا تعاقب بھی نہ کر سکی جس کے بعد اسے جمعرات کو سبینا پارک میں کھیلے جانے والے فیصلہ کن میچ میں سیریز پر گرفت مضبو ط کرنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگانا ہوگا۔ہندوستانی ٹیم پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز میں 2-0 کی برتری پر تھی لیکن میزبان کیریبیائی ٹیم نے اسے چوتھے میچ میں پھیر بدل کا شکار بنا دیا۔ ویسٹ انڈیز کے پاس جہاں اب آخري میچ کو جیت کر سیریز 2-2 سے ڈرا کرانے اور اپنی ہار ٹالنے کا موقع ہے تو وہیں وراٹ کوہلی اینڈ کمپنی کو سیریز پر قبضہ کرنے کے لئے آخری میچ کو ہر حال میں جیتنا ہوگا۔ٹیم انڈیا کی سیریز میں اب تک کارکردگی اچھی رہی ہے اور پہلا میچ بارش کی وجہ سے رد ہونے کے بعد اس نے دوسرے اور تیسرے میچ کو 105 اور 93 رنوں کے بڑے فرق سے جیت لیا ہے لیکن گزشتہ میچ میں ویسٹ انڈیز کو 189 کے نجی اسکور پر روکنے کے باوجود ٹیم انڈیا کے بلے بازوں نے اس قدر مایوس کیا کہ وہ آسان ہدف کے سامنے دو گیندیں پہلے ہی 178 پر ڈھیر ہوکر میچ 11 رن سے گنوا بیٹھی۔ہندوستان کے بلے بازی کے کوچ سنجے بانگڑ اور کپتان وراٹ نے اس میچ میں شکست کے لئے ٹیم کے بلے بازوں کو کافی لتاڑا، خاص طور پر ان کے شاٹ کے انتخاب کی سخت الفاظ میں مذمت بھی کی۔ ویسے خود کپتان نے بھی دوسرے ون ڈے میں 87 رن کی اننگز کے بعد تیسرے اور چوتھے میچ میں 11 اور 3 رن کی اننگز ہی کھیلی ہیں۔ وہیں دھون نے ان دو میچوں میں 2 اور 5 رن ہی بنائے ہیں۔سلامی بلے باز اجنکیا رہانے گزشتہ میچوں میں باقی کھلاڑیوں سے مدد نہ ملنے کے باوجود اپنی ذمہ داری کو بخوبی انجام دیا ہے ۔رہانے چار میچوں میں ایک سنچری اور تین نصف سنچری لگا کر 74.25 کی اوسط سے سب سے زیادہ 297 رن بنا کر کامیاب بلے باز رہے ہیں۔ وہیں مڈل آرڈر میں وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی نے دو نصف سنچری سمیت 154 رن بناکر شاندار بلے بازی کی ہے ۔ تیسرے میچ میں اپنی ناٹ آوٹ 78 رنز کی اننگز سے پھر ٹیم کے لئے فنیشر ثابت ہوئے دھونی چوتھے ون ڈے میں میچ کو بچانے کی وجہ سے اس قدر محتاط انداز میں بلے بازی کرنے لگے کہ انہوں نے سب سے سست نصف سنچری بنانے کا ہندوستانی ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیا۔ دھونی نے اس میچ میں 114 گیندوں میں ایک چوکا لگا کر 54 رن بنائے تھے جس کے لئے انہیں تنقید بھی جھیلنی پڑی لیکن کوچ نے دھونی کا دفاع کیا ہے ۔ اس کے علاوہ مڈل آرڈر میں یوراج سنگھ تو نچلے آرڈر میں آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا اور رویندر جڈیجہ سے کوئی خاص مدد نہیں ملی ہے ۔ ہندوستان نے اپنے پچھلے میچوں میں گیند بازوں کی اہم شراکت کی بدولت کامیابی حاصل کی اور ایک بار پھر گیندباز اہم ثابت ہوں گے ۔ اسپنر کلدیپ یادو نے آخری الیون میں اپنے انتخاب کو درست ثابت کیا اور 15.25 کے اوسط سے وہ آٹھ وکٹ لے کر سب سے کامیاب گیندباز رہے ہیں۔ گزشتہ میچ میں بھی انہوں نے 10 اوور میں 31 رن پر دو وکٹ لئے تھے ۔ان کے ساتھ اسپن میں آف اسپنر روی چندرن اشون نے تین میچوں میں چار وکٹ لئے ہیں۔ لیفٹ آرم اسپنر رویندر جڈیجہ کو گزشتہ میچ میں اتارا گیا لیکن وہ وکٹ نہیں لے سکے ۔تیز گیند بازوں میں ہاردک پانڈیا 20.80 کے اوسط سے پانچ وکٹ لے کر دوسرے کامیاب گیندباز رہے ہیں۔