نگروٹہ // نگروٹہ اسمبلی حلقہ کی تینوں تحصیلوں جن میں نگروٹہ، ڈنسال اور بھلوال کے علاقوں میں متعلقہ محکموں کی اندیکھی اورریاست میں پائے جارہے مالی بحران کی وجہ سے تمام ترقیاتی کام ٹھپ پڑئے ہوئے ہیں اور عوام کی پریشانیوں میں دن بدن اضافہ ہوتا جارہا ہے اوران کنڈی علاقوں میں موسم برسات کی بارشوں سے مختلف رابطہ سڑکوں پرپسیاں آنے سے مختلف علاقوںکے عوام کاآپسی رابطہ منقطع ہوسکتاہے کیوں کہ ان خستہ حال سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لئے محکمہ تعمیرات عامہ اور پردھان منتری گرامین سڑک یوجنا محکمہ کی لمبے عرصے سے عدم توجہی کی وجہ سے سڑکوں کو ملبہ آنے سے بچانے کے لئے پختہ ڈنگے و تار کول بچھانے کے کام عملی طور پر کام نہیں کئے گئے ہیں ۔مقامی لوگوںنے بتایا کہ جگٹی باوا بلو سے گریف کیمپ جگٹی تین کلومیٹر لمبی پرانی دو قطاروں والی سڑک کی حالت نہائت خستہ ہے اور معمولی سی بارش ہونے پرمتذکرہ والا سڑک پرچھوٹی بڑی گاڑیوں کی آمدو رفت کا سلسلہ ٹھپ ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے جگٹی ،جاڑ ی ٹانڈہ ،سایہ ،اور سمبل لہیڑھ کے عوام کو پیدل مسافت طے کرنی پڑتی ہے اس کے علاوہ نگروٹہ سے کٹل بٹال 12کلومیڑسڑک ،جگٹی سے سمبل لہیڑھ تین کلومیٹر،جگٹی سے رائے پور کھیری10 کلو میڑ،اورڈنسال تحصیل کی نیشنل ہائی وے سی کتر سے تاڑہ 20 کلومیڑ،اور پانچ کلو میٹر لمبی سڑک سیون تاڑہ وارڈ نمبر 1 تاوارڈ نمبر4 ،جھجر کوٹلی تا چھُڑتا10 کلومیڑ تمام سڑکیںنہایت خستہ حال ہیں اوران علاقوں میں مسافر گاڑیوںکی کمی کی وجہ سے اوور لوڈنگ عام طور پر ہوتی ہے اوران علاقوںمیںمتذکرہ بالا خستہ حال سڑکو ں پر چلنے والی مسافر گاڑیاں کبھی بھی ناخوشگوارحادثہ کا شکار ہوسکتی ہیں اور بھاری جانی نقصان ہوسکتا ہے اوران علاقوں میں عوامی پریشانیوں بھاری اضافہ ہوگیا ہے۔محکمہ تعمیرات عامہ و محکمہ پی ایم جی ایس وائی علاقہ کی عوام کی بارہا بھاری مانگوں کے باجود خواب غفعلت کی نیند سویا ہوا ہے ۔جس کی وجہ سے مقامی لوگوں میں محکمہ متعلقہ کے تئیں غم و غصہ کی لہر پائی جارہی ہے اور محکمہ خاموش تماشائی بنا ہوا ہے اور علاقہ کے عوام بھاری مشکلات سے دوچار ہیں۔ علاقہ کے عوام نے محکمہ متعلقہ پر ناقص کارکردگی کا الزام لگاتے ہوئے حکومت سے خصوصی طور پر ان سڑکوںپر فوری تعمیر و مرمت کے کام کی زور دار مانگ کی ہے۔