جموںّ//زبان و ادب کے مختلف رنگوں سے آراستہ ریاست کی سرکردہ کثیر اللثانی ادبی تنظیم ’ادبی کُنج جے اینڈ کے جموّں‘ کے زیر اہتمام اُس کے ادبی مرکزکڈ زی سکول تالاب تِلّو جموّں میںایک مُبارکبادی نِشست کا انعقاد کِیا گیا۔ جِس میں ادبی کُنج کے فاؤنڈر پریذیٖڈنٹ و ریاست کی سرکردہ ادبی شخصیّت شام طالبؔ کے یوُمِ پیدائش( یکم جولائی 1941ء(پر ایک خصوُصی مُبارکبادی نِشست منعقد کی گئی۔اِس نِشست میں مختلف زبان و ادب سے وابستہ شعراء واُدباء قلمکاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ نِشست کے آغاز میں ادبی کُنج کے چئیرمین آرشؔ دلموترہ راجپوری نے تنظیم کے صدر شام طالبؔ کو دِل کی گہرائیوں سے مُبارکباد پیش کرتے ہوئے اُن کی ادبی شخصیّت کے مختلف پہلوؤں پر سیر حاصل روشنی ڈالی۔ اِس موقعہ پر آپ نے ادبی کُنج جموّں کی ترویج و ترقی کے لئے موجودہ وقت میں اُن کی والہانہ خدمات کے روشن پہلوؤں کو مزید اُجاگر کِیا۔آپ نے اُن کے ادبی سفر کے ساتھ ساتھ اُن کی زندگی کے مختلف دلچسپ پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی۔آرشؔ دلموترہ کے علاوہ تنظیم کے وائس چئیرمین ایم ایل گنجوُ فرصّل ، نائب صدر سنتوش شاہ نادانؔ ، جنرل سیکرٹری مالک سنگھ وفاؔ، سیکرٹری بِشن داس خاک، فوزیہ مُغل ضیاؔ ، تنظیم کے خزانچی وید اُپّل اورآج کے مہمانِ خصوصی و ریاست کی سرکردہ سماجی شخصیّت ومعروُف دانشور ڈاکٹر اشونی جوجڑا صدر و بانی ’سہیوگ اِنڈیا ‘ نے بھی شری شام طالبؔ کی لمبی عُمر کی دُعا کی۔اِس نِشست کی صدارت کے فرائض تنظیم کے جنرل سیکرٹری و دیش بدیش میں اُردوُ کے جانے مانے شاعر مالک سنگھ وفاؔ نے انجام دِئے ۔نشست کے نثری دوَر میںایک پُر معنی اُردوُ پیپر ’ شام طالبؔ اور ادبی کُنج ‘ کے عنوان سے آرشؔ دلموترہ راج پوری نے پیش کِیا۔ایک بے حد جذباتی اُردوُ افسانہ ’اجنبی‘ شام طالبؔ نے بھی پیش کِیا۔آج کے شعری دوَر میںشعراء حضرات نے اپنے دیگر کلام کے ساتھ شام طالبؔ کی زندگی پر بھی اپنے اشعار پیش کِئے۔کِچھ شعراء کے اِسمائے گرامی اِس طرح ہیں؛۔ آرشؔ اوم دلموترہ، مالک سنگھ وفاؔ ، اشونی جوجڑاؔ، فوزیہ مُغل ضیاؔ، سنتوش شاہ نادانؔ۔ ایم ایل گنجوُ فرصّلؔ،بِشن داس خاکؔ، سنجیو کُمار، پریتی کشیپؔ، پی ایل پرہار، راجیو کُمار، راکیش ترِپتؔ اور شام طالبؔ۔ نِشست میںسِلسلہ وار طرحی محفل کیلئے ماہ جولائی کا طرح مصرح ’ ہے یقیٖں مُجھ کو بھی میری زندگی مِل جائے گی‘ پر طرحی غزلیں لِکھنے کیلئے کہا گیا۔ آخر میں نِشست کے مہمانِ خصوُصی ڈاکٹر اشونی جوجڑاؔ نے ادبی کُنج کے لئے ایک خصوُصی پیغام اِس شعر کے ساتھ دِیا؛۔’’ ؎ سوچا ہے کئی بار بڑے غور سے میں نے ، وابستہ کِیا خود کو یہ کِس دوَر سے میں نے ۔اِنتہائی سکوُن و تشفی کی حامل اِس پُرانی کثیر اللثانی ادبی تنظیم ’ادبی کُنج ‘ کی نِشست میں آج کی میری شرکت میرے لئے ایک خوش قِسمت موقعہ ہے۔اِس تنظیم کے ساتھ تعلق رکھنے والے تمام ممبران کا ’ سہیوگ اِنڈیا‘ قابلِ قدر مقاصد کیلئے ہمیشہ تابع رہے گا۔ جِس کے ساتھ 32سال سے میری وابستگی رہی ہے۔ میں اِسے مسلسل جاری رکھوں گا۔‘‘ جِسے حاضرین کو پڑھ کر بھی سُنایا گیا۔ نشست کا اِختتام حسب معموُل تنظیم کے چئیرمین آرشؔ دلموترہ کی طرف سے پیش کی گئی شُکریہ کی تحریک سے ہوُا۔