سرینگر// جی ایس ٹی کے اطلاق پر رد عمل کااظہار کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیرخزانہ عبدالرحیم راتھر نے کہاکہ صدارتی حکم میں اس بات کا صاف ذکر ہونا چاہئے تھا کہ جموں وکشمیر میں جی ایس ٹی کونسل کو ٹیکس عائد کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ این سی اور دیگر متعلقین کی جانب سے اس حوالے سے ابھارے گئے نکات اور اشکالات کا کوئی جواب نہیں دیا گیا ہے اور صدارتی حکمنامے میں اس کا کوئی بھی ذکر نہیںہے ۔عبدالرحیم راتھر نے کہاکہ صدارتی حکم میں یہ بات کہی گئی ہے کہ دفعہ 279A کے تحت جی ایس ٹی کونسل اور پارلیمنٹ کو ریاست جموں وکشمیر میں ٹیکس نافذ کرنے کا اختیار ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ اس سے قبل ریاستی قانون سازیہ کو ریاست میں ٹیکس کا فیصلہ اور اسکے اطلاق سے متعلق اختیارات حاصل تھے او ر اب جی ایس ٹی اور جی ایس ٹی کونسل کے تحت یہ اختیارات ختم ہوگئے ہیں ۔اب ہماری قانون سازیہ ٹیکس پر کوئی اختیار نہیں رکھتی ہے اور ہماری مالی خودمختاری اس کی زد میں آگئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ مندرجہ بالا دو صورتوں میں ہمارے آئینی ضوابط اب گھاس پھوس بن گئے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ دفعہ370کا دفعہ5بدل دیا گیا ہے اور اسی لئے پی ڈی پی۔بھاجپا حکومت کی جانب سے جی ایس ٹی قراداد منطور کئے جانے کے بعد ہماری مالیاتی خودمختاری اور آئین ہند کے تحت حاصل ہماری خصوصی پوزیشن کے مخالفین جشن منارہے ہیں