سرینگر//ریاست میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے خوراک ، امور صارفین اور اطلاعات کے وزیر چودھری ذوالفقار علی نے ریاست بھر میں سیاحتی مقامات پر بنیادی ڈھانچے کی بہتری کو اجاگر کیا ہے ۔ آج راجوری میں سیاحتی بنیادی ڈھانچے کا ایک میٹنگ میں جائیزہ لیتے ہوئے وزیر نے کہا کہ بہتر بنیادی ڈھانچے کے قیام سے ملکی اور غیر ملکی سیاحوںکو بڑی تعداد میں کشمیر کی سیاحت کیلئے راغب کیا جا سکتا ہے ۔ میٹنگ میں محکمہ کے سیکرٹری محمد حسین ملک ، ڈپٹی کمشنر راجوری شاہد اقبال چودھری ، منیجنگ ڈائریکٹر جے کے ٹی ڈی سی سرمد حفیظ اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی ۔ اپنے ذاتی تجربات بیان کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ انہوں نے چند غیر ملکی دوروں کے دوران یہ پایا کہ یہ ممالک سیاحوں کو راغب کرنے کیلئے کافی حد تک مصنوعی سیاحتی ڈھانچے پر منحصر ہیں جبکہ ریاست قدرتی خوبصورتی سے مالا مال ہے اس لئے بہتر بنیادی ڈھانچے کے قیام اور بہتر مارکیٹنگ سے زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو راغب کیا جا سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر دُنیا کی سب سے خوبصورت جگہ ہے جہاں سرسبز میدان ، چراگاہیں ، جھیلیں ، برف سے ڈھکے پہاڑ اور ہل سٹیشن موجود ہیں اس کے علاوہ کشمیرصوفی اور رشیوں کی آماجگاہ رہا ہے اس لئے یہاں عقیدتی سیاحت کی بھی کافی گنجایشیں موجود ہیں ۔ وزیر نے کہا کہ کشمیر کے تمدن ، خوبصورتی اور تواریخ کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے تا کہ دوسرے ملکوں کے لوگ اس سے ہم آہنگ ہو سکیں ۔ انہوں نے سیاحتی مقامات پر بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بہتر بنیادی ڈھانچے کے قیام سے سیاحت میں کافی اضافہ ہو گا ۔ وزیر نے کہا کہ پہلگام اور گلمرگ جیسے مقامات ملکی اور بین الاقوامی سطح کی سیاحتی جگہوں میں شامل ہیں تا ہم راجوری اور پونچھ میں بھی اسی طرح کی کئی خوبصورت جگہیں موجود ہیں یہاں پر سیاحتی بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے کی ضرورت ہے تا کہ سیاح بڑی تعداد میں ان مقامات کی طرف راغب ہو سکیں ۔ انہوں نے سیاحتی مقامات کی بہتر تشہیر کیلئے جامع بیداری مہم چلانے پر زور دیا ۔ راجوری ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے چلائی جا رہی 5 مختلف سکیموں کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر راجوری ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے بتایا کہ کوٹرانکا میں پارک کا قیام مرحوم وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کا خواب تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اس سکیم پر 588 لاکھ روپے تخمینہ لاگت کا اندازہ ہے اور ضلع انتظامیہ ایکو ٹورازم کنور جنس فنڈ کے تحت 50 فیصد خرچہ برداشت کرنے کو تیار ہے جبکہ باقی ماندہ 50 فیصد رقومات محکمہ سیاحت برداشت کرے گا ۔ اسی طرح دنا ٹاپ اور کینچی موڑ سیاحتی مقامات کے فروغ پر 188 لاکھ روپے کا خرچہ آئے گا جس کیلئے ضلع انتظامیہ 50 فیصد اور محکمہ سیاحت 50 فیصد رقومات فراہم کریں گے ۔ پیر پنچال خطے میں موجود 7 جھیلوں کے فروغ کا تذکرہ کرتے ہوئے چودھری ذوالفقار علی نے کہا کہ انہیں فروغ دینا مرحوم وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کا خواب تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ سکیم پر 3200 لاکھ روپے تخمینہ لاگت کا اندازہ ہے ۔ انہوں نے متعلقین کو راجوری میں دیگر سکیموں پر جاری کام میں سرعت لانے اور باہمی تال میل سے کام کرنے کے احکامات دئیے ۔ میٹنگ میں آنے والے مہینوں کے دوران راجوری فیسٹیول منعقد کرانے کا بھی فیصلہ لیا گیا جس کیلئے وزیر نے محکمہ سیاحت کو تہوار سے جُڑے تشہیری مواد کو ملک کی مختلف ریاستوں کو بھیجنے کی ہدایت دی تا کہ زیادہ سے زیادہ سیاح فیسٹیول میں شرکت کر سکیں ۔ میٹنگ میں علاقے میں گنڈولہ پروجیکٹ کے قیام پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیر نے ضلع انتظامیہ اور کیبل کار کارپوریشن کے افسران کو اس سلسلے میں جگہ کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی ۔