سرینگر// اپوزیشن کی طرف سے نامزد صدارتی امیدوار میر اکمار نے امید ظاہر کی کہ کشمیر میں امن بہت جلد قائم ہوگا۔ صدارتی انتخابات کیلئے نامزد امیدوار میرا کمار نے نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے ممبران قانون سازیہ کے ساتھ میٹنگ کی جس کے دوران انہیںصدارتی انتخابات میں تعاون دینے کی درخواست کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگ میں کچھ آزاد ممبران کو بھی دعوت دی گئی تھی۔ میرا کمار نے ما بعد نیشنل کانفرنس سربراہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ اور کانگریس کے ریاستی صدر غلام احمد میر کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ17سیاسی جماعتوں کے اتحاد نے مجھے صدارتی انتخابات کیلئے اپنا امیدوار نامزد کیا تاکہ ’’بھارت ایک ہے‘‘ کے اصول اور نظریہ کو تحفظ فرہم کیا جاسکے۔انہوں نے کہا’’ اگر فرقہ پرستوں کو یہی پر لگام نہیں دی گئی تو آئندہ دنوں میں بھارت کا مستقبل تاریک ہوگا‘‘َ۔سابق اسپیکر پارلیمنٹ اور5مرتبہ ممبر پارلیمنٹ رہیں میرا کمار نے کہا کہ انہوں نے ممبران پارلیمنٹ اور اسمبلی ممبران سے درخواست کی ہے کہ سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر بھارت کے اصل نظریہ کوتحفظ دینے کے پر صدارتی انتخابات میں وہ انکی حمایت کریں۔کشمیر کو دنیا میں جنت قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ فرشتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میرا بچپن سے کشمیر کے ساتھ رشتہ جڑا ہوا ہے،جس کے تجربے پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ کشمیریوں کے دل بہت خوبصورت ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بہت جلد جموں کشمیر میں امن واپس پٹری پر لوٹ آئے گا۔ اس موقعہ پر نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ملک میں فرقہ پرستی عروج پر ہے۔ڈاکٹر عبداللہ نے بتایا فرقہ پرستوں کو ہی شکست دینے کیلئے نیشنل کانفرنس نے اسکے ساتھ ہاتھ ملادیئے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان ایک مظبوت ملک بنے گا،جس میں ہر زبان اور ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے شخص کو عزت دی جائے گی۔ نیشنل کانفرنس کے صدر نے بتایا کہ یہ لڑائی فرقہ پرستوں کے خلاف چھیڑ دی گئی ہے۔انہوں نے کہا ’’ ان طاقتوں سے لڑنا ہے جو ملک کی بنیادوں کو کمزور کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔پریس کانفرنس میں سابق مرکزی وزیر سلمان خورشید اور امبیکا سونی کے علاوہ نیشنل کانفرنس کے کار گزار صدر عمر عبداللہ بھی موجود تھے۔