سرینگر// حریت (گ) چیئرمین سید علی گیلانی نے جنگ بندی لائن پر جاری گولہ باری میں آر پار 7سے زائد افراد کی ہلاکت پر اپنی گہری تشویش اور فکرمندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل طلب ہونا بھارت، پاکستان اور خاص طور سے کشمیری عوام کے لئے ایک مسلسل عذاب بنا ہوا ہے اور اس کی وجہ سے اس خطے میں قیمتی انسانی زندگیوں کا اتلاف جاری ہے۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ جموں کشمیر ریاست کے سینے پر کھینچی گئی جنگ بندی لائن دہائیوں سے ایک خونی لکیر بنی ہوئی ہے اور یہ ہزاروں انسانوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے کی باعث بن رہی ہے۔ عام طور پر دونوں طرف سے کشمیری مارے جارہے ہیں اور اُن ہی کے گھر مسمار ہوتے اور اُجڑ رہے ہیں۔ سینکڑوں لوگ آئے دن اپنے گھروں اور مال مویشی کو چھوڑنے پر مجبور ہوجاتے ہیں اور کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارتے ہیں۔ اس صورتحال نے ایک سنگین قسم کے انسانی المیے کی شکل اختیار کی ہوئی ہے۔ گیلانی نے اس بات پر بھی اپنی سخت تشویش کا اظہار کیا کہ جنگ بندی لائن پر جاری گولہ باری کسی وقت ایک بڑی جنگ کی باعث بھی بن سکتی ہے اور اس کی وجہ سے پورے جنوب ایشیائی خطے کا امن درہم برہم ہوسکتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ تنازعہ کشمیر امن عالم کے لیے ایک مستقل خطرہ بنا ہوا ہے اور اس خطے میں آج بھی جو افرا تفری اور غیر یقینیت کا سلسلہ جاری ہے، اس کا بنیادی سبب اس مسئلے کا حل طلب ہونا ہے۔