ویری ناگ//ویری ناگ اور ڈورو میں ایجی ٹیشن2016 میںفورسز کے ہاتھوں جاں بحق ہوئے دو مقامی نوجوانوں کی برسی پر مکمل ہڑتال رہی۔علاقے میں تمام دوکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے جبکہ ٹرانسپورٹ سروس بھی معطل رہی۔اس دوران لوگوں نے احتجاجی جلوس کے دوران اسلام اور آزادی کے حق میں نعرے بلند کئے ۔20سالہ عامربشیر خان ساکن ویر ی ناگ بی ٹیک طالب علم تھا جبکہ بلال احمد شان ساکن اُجرو ڈورو پیشے سے مزدور تھا۔ عامربشیر پر سی آر پی ایف اہلکاروں نے اُس وقت گولیاں بر سائیں جب وہ اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ویر ی ناگ پارک میں بیٹھا تھا ۔بلال احمد شان ڈورو میں احتجاجی جلوس میں شریک تھا کہ اس دوران فورسزنے جلوس میں شامل افراد کو منتشرکیلئے شیلنگ کی اور وہ اِس کی زد میں آگیا اوراُس کی موت واقع ہوگئی ۔دونوں نوجوانوں کی یاد میںویری ناگ اور ڈورو میں ہمہ گیر ہڑتال کے دوران تمام دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے جبکہ ٹرانسپورٹ سروس بھی معطل رہی ،نماز ظہر کے بعد ویری ناگ کی مرکزی جامع مسجد سے ایک احتجاجی جلوس بر آمد ہوا۔جلوس میں شامل لوگ اسلام و آزادی کے حق میں نعرے بلند کررہے تھے۔احتجاجی مظاہرین نے بر ہان وانی و دیگر مہلوک نوجوانوں کے پوسٹر ہاتھوں میں لئے ہوئے تھے۔اس دوران دعائیہ مجلس بھی منعقد کی گئی اور مہلوک نوجوانوںکے حق میں مغفرت کی دعا کی گئی۔