سرینگر// اشیاء و خدمات ٹیکس کے اطلاق پر صدارتی حکم نامے کی واپسی کا مطالبہ کرتے ہوئے تاجروں،صنعت کاروں،قانون دانوں اور سیول سوسایٹی کے مشترکہ پلیٹ فارم جموں کشمیر کارڈی نیشن کمیٹی نے دھمکی دی کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر یہ احکامات واپس نہیں لئے گئے تو وہ ایجی ٹیشن شروع کرینگے۔انہوں نے جموں کشمیر کو آزاد اقتصادی خطہ قرار دینے کا بھی مطالبہ کیا۔ جموں کشمیر میں ’’جی ایس ٹی‘‘ قانون نافذ کرنے کے بعد بھی تاجروں اور سیول سوسائٹی کا مزاج گرم نظر آرہا ہیں جبکہ انہوں نے اس قانون کی فوری منسوخی کا مطالبہ کیا۔سرینگر کے ایک مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈستریز کے صدر طہپور احمد ترمبو نے سرکار کی طرف سے جی ایس ٹی کے اطلاق پر ’’بغلیں بجانے‘‘ کو اصل حقائق سے چشم پوشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کی مالی خود اختیاری کو ٹھیس پہنچائی گئی۔انہوں نے کہا کہ ریاستی آئین کی دفعہ5 اسمبلی کو خارجی امورات،اطلاعات و نشریات اور دفاع کے بغیر تمام امورات پر قانون بنانے کے اختیارات تفویض کرتا ہے،تاہم گزشتہ70برسوں کے دوران مرکزی سرکار نے اپنے مقامی حاشیہ برداروں کی مدد سے46ترامیم کر کے ریاست کی خصوصی حیثیت کو کمزور کیا۔جبکہ موجودہ سرکار نے بھی ٹیکس کی حصولیابی کے تمام اختیارات کو مرکز کو سونپتے ہوئے47ویں ترمیم کی،اور سابق حکومتوں کی روش کو برقرار رکھا۔ ظہور احمد ترمبو نے کہا کہ صداری حکم نامے کو ماہرین آئین کے سپرد بھی کیا گیا جب انہوں نے اس بات کی نشانہی کی کہ اب آئین ریاست افضل نہیں رہا،اور اسی لئے صدر نے246دفعہ کی ترمیم کر کے حکم نامہ جاری یا اور246Aکا اندراج کیا گیا۔انہوںنے کہا کہ اگر ریاستی اسمبلی با اختیار ہوتی تو انہیں246کی ترمیم عمل میں نہیں لانی پرتی۔انوہں نے کہا کہ آئنی ماہرین کا بھی ماننا ہے کہ جموں کشمیر کی اسمبلی اب با اختیار نہیں رہی اور اب اندرون سطح پر تیکس عائد کرسکتی ہے،جس طرح دیگر ریاستوں میں مونسپلتی عائد کرتی ہے۔انوہں نے بتایا کہ ریاستی آئین اب آئین ہند کے ماتحت ہوگیا ہے۔ظہور احمد ترمبو نے ریاست کے مالی اختیارات مرکز کو سنپنے کے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت عوام کو دھوکہ دیں رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سابق مخلوط سرکار کے دور میں بھی آئین ہند کی73وین اور74ویں ترمیم پیش کی گئی تھی،تاہم انہوں نے آئین میں اپنا پنچایتی راج ایکت کا اندراج کیا،اور موجودہ حکومت کو بھی اسی طرز پر کرنا چاہے تھا۔ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر ایک ہفتہ کے اندر صدارتی حکم نامے کو منسوخ نہیں کیا گیا تو وہ ایجی ٹیشن کریں گے۔پریس کانفرنس مین کے ای ائے کے ترجمان سراج احمد سراج،کے ٹی ایم ایف صدر بشیر احمد راتھر،دوسررے دھرے کے نائب صدر منطور احمد بٹ،ایف سی آئی کے دھڑے کے صدر مختار یوسف،ڈاکٹر مبین شاہ،شکیل قلند،ایف سی آئی کے دوسرے دھڑے کے صدر محمد اشرف،بشیر احمد کنگپوش اور فروت ایسو سی ایشن کے صدر بشیر احمد بشیر بھی موجود تھے۔