سرینگر//سخت ناکہ بندی اور غیر اعلانیہ کرفیو کے بیچ مین اسٹریم سیاسی جماعتوں نے1931کے شہداء کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے انکے مزار پر گلباری کی۔ مزاحمتی جماعتوں کی طرف سے دی گئی ہڑتال اور ممکنہ احتجاجی مظاہروںکے پیش نظر پائین شہر میں سیکورٹی کو متحرک کیا گیا تھاجبکہ مثالی سیکورٹی کے دوران ہی مین اسٹریم جماعتوں لے لیڈروں اور کارکنوں نے مزار شہداء پرحاضری دی۔وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے شہداء کے مرقدوں پرگلباری کی جبکہ اُن کے ہمراہ دیہی ترقی کے وزیرایڈوکیٹ عبدالحق خان ،وزیرتعلیم سیدالطاف بخاری ،پارلیمانی امورکے وزیرعبدالرحمان ویری،وزیرمملکت آسیہ نقاش ،ممبرقانون سازکونسل محمدخورشیدعالم،ممبراسمبلی محمداشرف میر اورپی ڈی پی کے کئی دیگر لیڈران کے علاوہ ریاستی پولیس کے سربراہ ٖڈاکٹر ایس پی ویداورکئی اعلیٰ پولیس وسیول حکام بھی تھے ۔اس دوران نیشنل کانفرنس کی جانب سے13جولائی 1931کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے حضرت خواجہ نقشبند صاحبؒ خواجہ بازارمیں پارٹی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مزار شہدا پر حاضری دینے سے قبل زیارت حضرت خواجہ نقشبند صاحبؒ پر حاضری دی۔ انکے ہمراہ علی محمد ساگر،ڈاکٹر شیخ مصطفیٰ کمال، چودھری محمد رمضان، ناصر اسلم وانی، محمد اکبر لون، مبارک گل، عبدالرحیم راتھر،شریف الدین شارق، میر سیف اللہ، شیخ اشفاق جبار، پیر آفاق احمد،عرفان احمدشاہ، جاوید احمد ڈار، محمد سعید آخون، تنویر صادق، ایڈوکیٹ عبدالمجید لارمی، ڈاکٹر بشیر احمد ویری، اورسلمان علی ساگر بھی تھے۔کانگریس کے ایک اعلیٰ سطحی وفدنے پارٹی کے ریاستی صدرجی اے میرکی قیادت میں سوموارکی صبح مزارشہداء پر حاضری دیکر13جولائی1931کوسینٹرل جیل سرینگرکے باہراپنی جانوں کی قربانی دینے والے شہداء کوسلام عقیدت پیش کیا۔ اُن کے ہمراہ غلام نبی مونگا،ممبر ان اسمبلی جی ایم سروری،عثمان مجید،،ترجمان فاروق اندرابی،یوتھ جنرل سیکریٹری عامر رسول،سردار چنی سنگھ اور عبدالغنی خان بھی تھے۔