سرینگر//عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ممبر اسمبلی لنگیٹ انجینئر رشید نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے بھارت کا اٹوٹ انگ ہونے کا دعویٰ کرنے والوں کو مزار شہداء پر حاضری دینے کا کوئی حق نہیں ہے۔یوم شہداء کے موقعہ پر پارٹی کی جانب سے نکالے گئے رائے شماری مارچ کے بعد مزار شہداء پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر رشید نے کہا کہ سرکاری انتظامیہ کی جانب سے لگائی گئی پابندی اور قدغن کے باوجود عوامی اتحاد پارٹی کے مارچ میں سینکڑوں لوگوں نے حصہ لیا اور مزارِ شہداء تک نہایت ہی جوش و خروش کے ساتھ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انکے مشن کو پائے تکمیل تک پہنچانے کا عزم ظاہر کرنے والے نعرے لگائے۔اس موقعہ پر شہر خاص کے مختلف علاقوں کے کئی لوگوں نے سرکاری فورسز کی پابندیوں کے باوجود بھی عوامی اتحاد کے مارچ میں شرکت کی اور مزار شہدای پر حاضر ہوئے تاہم پولیس نے لوگوں کی تعداد بڑھتے دیکھ کر مزار کے سبھی پھاٹک بند کرکے لوگوں کو اندر آنے سے روک دیا۔اس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے انجینئر رشید نے وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، عمر عبداللہ اور اس طرح کے دیگر سیاستدانوں کو آڑھے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں ان شہداء کے ساتھ نسبت رکھنے کا دعویٰ کرنے اور انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ جہاں محبوبہ مفتی کی اتحادی بھارتیہ جنتا پارٹی 13جولائی کے شہداء کی قربانیوں کو تسلیم کرنے اور انکا احترام کرنے سے اعتراض کرتی آرہی ہے وہیں خود نیشنل کانفرنس بھی ابہام کا شکار ہے کیونکہ پارٹی نے مہاراجہ کو آمر اور کشمیر مخالف ماننے کے حوالے سے ہمیشہ چُپ سادھی ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ لگاتار تیسری مرتبہ ہے کہ بی جے پی نے ریاست کے اقتدار پر براجمان ہونے کے باوجود بھی ریاست کے ان ہیروز کے مزار پر حاضری نہ دیکر انکی توہین کی ہے۔انجینئر رشید نے کہا کہ محبوبہ مفتی،فاروق عبداللہ مین اسٹریم کے دیگر سیاستدانوں کو اس حقیقت کو سمجھنا اور قبول کر لینا چاہیئے کہ 13جولائی کے شہداء کا مشن کشمیر کو بھارت کا حصہ بنانا نہیں تھا بلکہ انکے مشن کی تکمیل تب ہی ممکن ہو سکتی ہے کہ جب کشمیریوں کو حق خود ارادیت دیا جائے۔ممبر اسمبلی لنگیٹ نے مزید کہا کہ کشمیری عوام دہائیوں سے حق خود ارادیت کے لئے بیش بہا قربانیاں دیتے آرہے ہیں اور سید علی شاہ گیلانی،مولوی عمر فاروق و یٰسین ملک ان قربانیوں کے اصل امین ہیں جبکہ جموں کشمیر کو بھارت کا حصہ ہونے کا دعویٰ کرنے والوں کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ شہداء کے تئیں خراج عقیدت بھی ادا کریں۔بڈگام میں گزشتہ روز ہوئے جھڑپ میں جاں بحق ہوئے تین نوجوانوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے انجینئر رشید نے پولیس پر نوہٹہ کے نوجوان سجاد احمد کو بندوق اٹھانے پر مجبور کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پولیس کے خلاف اس حوالے سے ایف آئی آر درج کی جانی چاہیئے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر میں سرگرم جنگجوؤں کے طریق کار کے ساتھ کوئی اختلاف کرسکتا ہے لیکن چونکہ وہ ایک جائز حق کا مطالبہ کرتے ہیں اور اس حوالے سے جدوجہد کر رہے ہیں لہٰذا انہیں دہشت گرد نہیں کہا جا سکتا ہے۔شہر خاص میں آئے دنوں پابندیاں اور کرفیو لگائے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے انجینئر رشید نے یہاں کے لوگوں کی تعریفیں کیں اور کہا کہ وہ حق خود ارادیت کیلئے زبردست قربانیاں دیتے آرہے ہیں۔انہوں نے تاہم لوگوں سے متحد رہنے کی اپیل کی اور کہا کہ ایسے میں نئی دلی کو مسئلہ کشمیر کا دائمی اور قابل قبول حل نکالنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔