سرینگر//سرینگرکے سرکاری اسپتالوں میں تیمارداروں اور طبی اور نیم طبی عملے کے ساتھ بڑھتے ہوئے تصادموں کے بعد اب اسپتالوں کو سیکورٹی فراہم کرنے والی نجی سیکورٹی کمپنیوں کی طرف سے مہیا کئے گئے سیکورٹی گارڈوں اور تیماردوں کے درمیان تصادم ایک معمول کی بات بن گئی ہے۔ اسی طرح کے ایک واقعے میں جمعرات کوجے وی سی اسپتال بمنہ میں اس وقت ہنگامہ ہوا جب سیکورٹی اہلکاروں نے محمد ابراہیم نامی تیماردار کے ساتھ مارپیٹ کی ہے۔ محمد ابراہم نے بتایا کہ جمعرات کو 11بجکر 30منٹ پر وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ اسپتال گیا تھا۔ محمد ابراہیم نے بتایا ’’ اہلیہ کو اسپتال میں بھرتی کیا گیا تھا اور میں ٹکٹ اور پاس بنانے کیلئے گیا تو کونٹر بند تھا‘۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی سی گلی پر 6سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات رکھا گیا ہے جسکی وجہ سے خاتون مریضوں کے چلنے پھرنے میں کافی پریشانی ہوتی ہے۔دور وراز علاقوں میں ہسپتال آنے والے مریضوں اور تیمارداروں کا کہنا ہے کہ انہیں اسپتال کے اندر جانے کی اجازت دی جارہی ہے اور نہ ہی باہر بنائی گئی پارک میں بیٹھنے کی اجازت دی جارہی ہے۔علاج و معالجے کیلئے ہسپتال آنے والے مریضوں کا الزام ہے کہ سیکورٹی عملہ بھی ان کے ساتھ بد سلوکی کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں تیمارداروں کو پاس اجرا کرنے کیلئے قائم کونٹر کے بند ہونے تیمارداروںکو دشواریوںکا سامنا کرنا پڑتا ہے۔مذکورہ واقعات کے بارے میں میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر شفا نے کہا ’’ اسپتال میں تعینات سیکورٹی کو تبدیل کیا گیا ہے اور نئے اہلکاروں کو کام سمجھنے میں تھوڑا وقت لگتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پارک کو بھی جلد کھولا جائے گا۔