سرینگر// لبریشن فرنٹ (H) کے چیرمین جاوید احمد میر نے موجودہ حکومت پرالزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ فورسز نے شہر خاص کو کئی عرصہ سے یرغمال بنا کر وہاں کے عوام کا جینا حرام کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا ایک طرف سے نو جوانوں ،معصوم بچوں ، عام شہریوں کو سر زمین کشمیر پر چُن چُن کر گولیوں اور پلٹ گن کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور دوسری طرف موجودہ حکومت نے مزار شہدہ پر حاضری دے کر حالات ٹھیک ہونے اور امن کا کھوکھلا نعرہ دے کر اپنی اقتدار بچانے کے لئے شہر خاص کے لاکھوں عوام کو اپنے گھروں میں معصور بنا کر موجودہ صورتحال پر گُمراہ کُن بیانات دے رہے ہیں۔ادھرمحاذآزادی کے صدر محمد اقبال میرنے نوہٹہ او ر اس سے ملحقہ علاقوں میں کرفیو،تاریخی جامع مسجد میں نمازجمعہ کی ادائیگی پر پابندی اوریوم شہدا پرکشمیر کو فوجی چھاونی تبدیل کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی فائرنگ اور پیلٹ فائرنگ سے اب پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا سے وابستہ لوگ بھی بچ نہیں پاتے ہیں۔ نوہٹہ میںمیڈیا سے وابستہ افراد پر پیلٹ گنوںکی فائرنگ سے گریٹر کشمیر اور کشمیر عظمیٰ کے فوٹو گرافر امان فاروق زخمی ہوگئے جبکہ حال ہی میں اسلام آباد میں میڈیا سے وابستہ افرادکو پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا ۔