Facebook Twitter Youtube
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے
Kashmir Uzma
  • تازہ ترین
  • کشمیر
  • جموں
  • شہر نامہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • سپورٹس
  • صنعت، تجارت
  • کالم
    • مضامین
    • گوشہ خواتین
    • خصوصی انٹرویو
    • جمعہ ایڈیشن
    • تعلیم و ثقافت
    • طب تحقیق اور سائنس
  • ملٹی میڈیا
    • ویڈیو
    • پوڈکاسٹ
    • تصویر کہانی
  • اداریہ
  • ادب نامہ
    • نظم
    • غرلیات
    • افسانے

Kashmir Uzma

Latest Kashmir News | Kashmir Urdu News | Politics, India, International, Opinion

Font ResizerAa
Search
Follow US
افسانے

فارِن نوکر

Kashmir Uzma News Desk
Last updated: July 16, 2017 2:00 am
Kashmir Uzma News Desk
Share
10 Min Read
SHARE
بیگم صاحبہ چندایک روز سے اپنے بدلے ہوئے تیور دکھا نے کا مظاہرہ کچھ اَٹ پٹے انداز سے کر رہی ہیں۔۔۔ ہم سمجھ گئے کہ کوئی فرمائش مطلوب ہے۔۔۔! چونکہ فی الحال ہم کوئی بھی فرمائش پوری کرنے کے اہل نہ تھے اس لئے بوندھو بنے رہے۔ بیگم شایہ سمجھ گئی کہ کام نکلوانے کے لئے کوئی اور نسخہ آزمانا چاہئے، تو اب کھانے کے برتن پٹخ پٹخ کر صاف کئے جانے لگے۔ یہی نہیں جھاڑو پونچھہ کرنے کے ساتھ ساتھ زبان بھی چابک دستی سے چلنے لگی۔ اپنے گھر میں میدان جنگ کی سی صورت حال پیدا نہ ہونے دینے اور حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ہم نے معاملہ فہمی سے مسئلے کو سلجھانے کی ترکیب نکالی۔ لیکن ابھی تک ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ بیگم کی فرمائش کیا ہے۔۔۔؟ اپنے دل کو مضبوط کرتے ہوئے ہم نے کہہ ہی ڈالا کہ یوں روٹھنا۔۔۔ میری جان پہ بن آئیگی۔۔۔ لیکن میرا یہ تیر خالی گیا۔ ماتھے پر بل، بھویں تنی ،ہوئی آنکھوں سے شعلے نکلتے ہوئے۔ پرکیوں۔۔۔ ؟میں سمجھنے کی کوشش کرنے لگا! بیگم تو طبیعتاًنرم اور مزاجاً شگفتہ ہیں لیکن یہ قیامت خیربدلائو شاید کسی بڑی فرمائش کا پیش خیمہ ہے۔
’’ارے او راجو! جھاڑھو دے دو‘‘ ہماری ہمسایہ زرینہ اپنے بہاری نوکر کو آواز دے رہی تھی۔ جلدی کرو۔۔۔ یہاں بھی کام کرنا ہے۔۔۔ ہم کو محسوس ہوا کہ زرینہ کی آواز پر ہماری بیگم تن سی گئیں۔۔۔ چہرے پر لالی ایسی کیفیت کی غماز تھی، جیسے کہ اندر سے جل بُھن رہی ہیں۔۔۔ ہماری طرف خونخوار نظروں سے دیکھ  کر باورچی خانہ میں چلی گئیں۔
بیگم کا اسطرح ناراض رہنا مجھے بہت بُرا لگ رہا تھا۔ اُن کی ناراضگی دور کرنے کی خاطر بڑی سے بڑی فرمائش پوری کرنے کے لئے دل اور دماغ کو راضی کر لیا۔ مجھے ایک انتشار نے آن گھیرا کہ کہیں بیگم کی فرمایش کمزور اور دانوا ڈول اقتصادی حالت کو چاروں شانے چیت نہ کر دے۔ ترکیب کے تحت شام کو گھر واپسی پر کچھ ایسی چیزیں لائیں جو ہمیں لگاکہ بیگم کی من پسند ہیں۔ گھر میں داخل ہونے پر ہمیں لگا کہ بیگم قدرے اچھے موڑ میں ہیں۔ ہماری جان میں جان آئی اور اپنے آپ کو بڑے رومانی انداز میں پیش کرنے لگے۔
’’او بہادر!۔۔۔ یہ کھانے میں کیا ہے۔۔۔ پھٹہ وانگنہ‘ اس میں مرژ وانگُن ہے نہیں۔۔۔ جلدی سے یہاں کو آو۔۔۔‘‘ نسیمہ اپنے نیپالی نوکر کو ڈانٹ کم اور ہمیں زیادہ سُنا رہی تھی۔ بیگم ایک دم سے ہیبت ناک صورت کی مورت بن گئی۔ ہم بیگم کی صورت دیکھ کر گھبرا گئے۔ سمجھ نہیں آیا کہ یہ اچانک کیا ہوگیا۔
’’سنا آپ نے۔۔۔‘‘ بیگم نے تیور میلے ہوکرتے ہوئے کہا۔
’’ میں اس وقت کچھ دیکھ ہی نہیں پاتا، آپ سُننے کی بات کر رہی ہیں۔۔۔‘‘
’’ٹال مٹول مت کیجئے۔۔۔ زرینہ اور نسیمہ کو سُنئے ۔۔۔‘‘
’’دیکھئے مجھے اور غصہ مت دلائے، میں پہلے ہی بہت غصے میں ہوں۔‘‘…
خدارا مجھے بتائے نا کہ کرنا کیاہے تاکہ آپ کا غصہ دور ہوجائے۔۔۔‘‘
’’ آپ نے کبھی اس طرف دھیان دیا ہے کہ میں دن بھر اکیلے گھر میں سر کھپائی میں لگی رہتی ہوں بہتیرے کام اکیلے کرنے پڑتے ہیں۔۔۔ میں بھی تو انسان ہوں۔۔۔ لیکن آپ کو کیا؟ آپکو تو سب کچھ تیار چاہئے۔۔ میں جیوں یا مروں۔۔۔ آس پاس کے گھروں میں نوکر چاکر کام کرتے ہیں۔۔۔ آپ نے تو ٹھان لی ہے کہ مجھے نوکر بنا کر ہی رکھینگے۔۔۔‘‘ بیگم اپنے دل کی بھڑاس نکالتے ہوئے رونے لگیں۔
’’ اس میںغصہ ہونے کی اور رونے والی کونسی بات ہوئے ۔۔۔ بتا دیا ہوتا کہ گھر میں نوکر چاہئے تو میں کچھ انتظام کر دیتا۔ لیکن میرے خیال میں گھر میں نوکر رکھنا ہماری معاشرے میں مناسب نہیں۔
’’کیوںمناسب نہیں۔۔۔ جب کالونی کے ہر گھر میں نوکر ہے تو ہمارے ہی لئے مناسب کیوں نہیں۔۔۔
ایک بات اور مجھے نوکر باہر کا چاہئے۔۔۔‘‘
’’اچھا اب غصہ تھوک دو۔۔۔ نوکر کا انتظام ہوجائیگا۔۔۔ کل ہی سے ’فارین‘ نوکر کی تلاش شروع کردی جائیگی۔۔۔ یہ تو بتائو تم اچانک غصہ کیوں ہوئی تھیں۔۔۔‘‘
’’آپ نے سُنا نہیں۔۔۔ نسیمہ نیپالی نوکر سے پنجابی میں بات کر رہی تھی۔۔۔ جب وہ ان پڑھ جاہل پنجابی میں بات کرسکتی ہے میں تو میٹرک پاس ہوں۔۔۔ مجھے نوکر چاہے پنجابی بولنے والا۔۔۔‘‘
’’ہم فارن ‘‘نوکر کی تلاش میں نکل پڑے۔ ہمیں یہ معلوم ہوا کہ کوئی خانصاب ’’لو کل فارِن‘‘ بہاری، بنگالی، نیپالی وغیرہ نوکروں کی فراہمی ایک معقول رقم کی عوض کر دیتے ہیں۔ بڑی جانفشانی کے بعد ہم خانصاب کے ٹھکانے کو تلاش کرنے میں کامیاب ہوئے۔ خانصاب بڑی ٹھاٹ سے دیوان خانے میں بہت سارے لوگوں کے درمیان تشریف فرماتھے۔ خانصاب راجہ کی سی تصویر بنے رعایا کی داد خواہی میں محولگ رہے تھے۔ خانصاب کے سامنے سبھی نوکروں کے متلاشی ہیں۔ خانصاب کی دائیں جانب ایک صاحب رجسٹر میں نام پتہ وغیر درج کرتے اور خانصاب کی بائیں جانب ایک اور صاحب روپیوں کے عوض رسید دے رہے تھے۔ خانصاب تک ہماری رسائی ناممکن لگ رہی تھی۔
کیونکہ دیوان خانہ مین لوگوں کی تعداد کافی ہونے کے سبب ہمیں وہاں سے چلے جانے میں ہی سمجھداری لگنے لگی۔ہم نے اپنی سمجھداری کو بروئے کار لاکر خانصاب کے ایک قریبی ساتھی کا پتہ لگایا اور انہیں خانصاب سے فون پر بات کرنے پر اصرار کیا۔۔۔ بات بن گئی۔ خانصاب نے فون پر کہا کہ کل آکر دو ہزار روپے جمع کئے کریں اور ایک مہینے کے اندر اندر موافق نوکر کی فراہمی ہوگی۔ ہمارے من میں لڈو پھوٹنے لگے کہ ہم نے وہ کر دکھایا جو ہم سے ہونا ناممکن تھا۔ بیگم سے کچھ کہے بغیر ہم نے خانصاب کے ہاں دو ہزار روپے جمع کردئے اور خانصاب سے پنجابی بولنے والے نوکر کی فراہمی جلد سے جلد یقینی بنانے کی استدعا کی تاکہ بیگم کو سر پر ائز دوں۔
خوشی سے سر شار جھومتے ہوئے ہم گھر پہنچ گئے۔۔۔ گھر میں کچھ عجیب سا سناٹا چھایا ہوا تھا ۔۔۔ بیگم باورچی خانہ مین دُبکی‘ ڈری ، گھبرائی اور سمٹی ہوئی تھیں۔۔۔ چہرے کی کیفیت سے لگ رہا تھا کہ رو رو کے تھک گئی ہیں۔
’’خیر تو ہے بیگم؟۔۔۔ تم پریشان کیوں ہو؟۔۔۔ میں نوکر کا انتظام کر کے آیا ہوں۔۔۔ دو تین دن میں وہ یہاں پہنچ جائیگا۔۔۔‘‘ میں نے قدرے شگفتہ لہجے میں کہا۔
بیگم تھیں کہ سمٹی سی،بے حس و حرکت، لیکن آنکھوں سے آنسورواں تھے۔ بیگم کے اس رویہ سے میں پریشان ہونے لگا۔ بیگم کا چپ چاپ رہنا اور آنسو بہانا کچھ سمجھ میں نہیں آرہا تھا۔
’’ بیگم میں نے کہا نا کہ نوکر دو تین دن میں آجائیگا۔۔۔ میں نے رجسٹریشن کے لئے دو ہزار جمع کردئے ہیں۔۔۔‘‘ بیگم کو تسلی دیتے ہوئے میں نے کہا
’’ نہیں چاہئے نوکر ووکر۔۔۔‘‘
’’ دیکھو ناراض مت ہو۔۔۔ یہ دیکھو دوہزار کی رسید جو میں نے نوکر کی رجسٹریشن کے لئے خانصاب کے ہاں جمع کرا لئے ہیں۔۔۔‘‘ میں صفائی دینے لگا۔
’’ دیکھئے مجھے کوئی نوکر نہیں رکھنا۔۔۔ آپکو معلوم ہے آج زرینہ کے نوکر نے اُس کو رسی سے باندھ کر کمرے میں بند کر دیا اور نقدی وزیورات چُرا کر لے بھاگ گیا اور جانے سے پہلے زرینہ کا شدید زد کوب بھی کر گیا۔ اسی طرح کی حرکت نسیمہ کے نوکر نے بھی کی۔ دونوں نوکر لاپتہ ہیں۔ زرینہ اور نسیمہ کی اسپتال میں حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔۔۔ مجھے نوکر نہیں چاہئے میں سب کام خود کرلونگی۔۔۔‘‘ بیگم نے آنسو پونچھتے ہوئے کہا۔’’آپ بیٹھئے میں آپ کے لئے چائے بنا کر لاتی ہوں، تھیک گئے ہونگے‘‘…’’ہا۔۔۔۔ں‘‘ میں نے رسید پر نظر ڈالتے ہوئے لمبی سانس لیتے ہوئے کہا 
���
کینی ہاوس، کورٹ روڈ سرینگر،9906633004
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp Copy Link Print
Leave a Comment

Leave a Reply Cancel reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

پی ڈی پی زونل صدر ترال دل کا دورہ پڑنے سے فوت
تازہ ترین
سرینگر میں 37.4ڈگری سیلشس کے ساتھ 72سالہ گرمی کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
برصغیر
قانون اور آئین کی تشریح حقیقت پسندانہ ہونی چاہیے، : چیف جسٹس آف انڈیا
برصغیر
پُلوں-سرنگوں والے قومی شاہراہوں پر ٹول ٹیکس میں 50 فیصد تک کی کمی، ٹول فیس حساب کرنے کا نیا فارمولہ نافذ
برصغیر

Related

ادب نامافسانے

ابرار کی آنکھیں کھل گئیں افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

جب نَفَس تھم جائے افسانہ

June 28, 2025
ادب نامافسانے

یہ تیرا گھر یہ میرا گھر کہانی

June 28, 2025

ایک کہانی بلا عنوان افسانہ

June 28, 2025

ملک و جہان کی خبروں سے رہیں اپڈیٹ

نیوز لیڑ ای میل پر پائیں

پالیسی

  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط
  • ڈیٹا پالیسی
  • پرائیویسی پالیسی
  • استعمال کرنے کی شرائط

سیکشن.

  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت
  • اداریہ
  • برصغیر
  • بین الاقوامی
  • تعلیم و ثقافت

مزید جانیں

  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
  • ہمارے بارے میں
  • رابطہ
  • فیڈ بیک
  • اشتہارات
Facebook

Facebook

Twitter

Twitter

Youtube

YouTube

Instagram

Instagram

روزنامہ کشمیر عظمیٰ کی  ویب سائٹ  خبروں اور حالات حاضرہ کے حوالے سے جموں وکشمیر کی  اردو زبان کی سب سے بڑی نیوز ویب سائٹ ہے۔ .. مزید جانیں

© GK Communications Pvt. Ltd.. All Rights Reserved.
Welcome Back!

Sign in to your account

Username or Email Address
Password

Lost your password?