سرینگر// حریت (ع) چیرمین اور متحدہ مجلس علماء کے امیر میرواعظ عمر فاروق نے جامع مسجد ریشی صاحب اسلام آبادکی فورسز اور پولیس کے ہاتھوں بے حرمتی اور مسجد شریف کے اندر گھس کر سامان کی توڑ پھوڑ ،نمازیوں کی مار پیٹ ، کمسن بچوں کی گرفتاری پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے لگام سرکاری فورسز نہتے لوگوں کی مار پیٹ، انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ اب مقدس مقامات کو بھی اپنی جارحیت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسجد شریف کے اندر گھس کر، نمازیوں کو مارنا پیٹنا، سامان کو تہس نہس کرنا، سرکاری فورسز کی دہشت گردی سے عبارت کارروائی ہے جو نہ صرف حد درجہ قابل مذمت ہے بلکہ دینی مقامات کی توہین کے مترادف بھی ہے ۔ اس دوران حریت ترجمان نے اسلام آباد میں سرکاری فورسز کے ہاتھوں مختار احمد وازہ سمیت درجنوں نہتے افراد کی گرفتاری کی مسلسل گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کے عوام کو فورسز کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جو وہاں سن و سال کی تمیز کئے بغیر نوجوانوںکو گرفتار کررہے ہیں ۔ترجمان نے حریت رہنما مختار احمد وازہ کے کمسن فرزند کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری فورسز خود کو حاصل غیر معمولی اختیارات کا بڑی بے دردی کے ساتھ استعمال کرکے کمسن لڑکوں کو بزورطاقت پابند سلاسل کررہی ہے ۔ترجمان نے ستورہ ترال میں تین عسکریت پسندوں کی شہادت پر اُنکو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت اداکیا۔ترجمان کے مطابق رڈبگ بڈگام میں گزشتہ دنوںجان بحق ہوئے تین نوجوانوں سجاد احمد گلکار، عاقب گل، اور تفضل الاسلام کو خراج عقیدت ادا کرنے کیلئے حریت قائدین پر مشتمل وفود نے پاندان نوہٹہ اور گوری پوری صنعت نگر جاکر شہدائے کے اہل خانہ کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا۔ اس سلسلے میں انجینئر ہلال احمد وار، مشتاق احمد صوفی، پیر غلام نبی، ایم وائی مسعودی اور فاروق احمد سوداگرپر مشتمل وفود نے شہداء کے گھر جاکر تعزیتی مجالس سے خطا ب کیا۔ادھر فریڈم پارٹی ترجمان نے اسلام آباد میں پولیس اور فورسز کی جانب سے جامع مسجد میں اندر گھسنے ،نمازیوں کی مارپیٹ کرنے اور راہ چلتے راہگیروں پر عذاب ڈھانے کی کاروایوں اور گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مقدس مقامات کا تقدس پامال کئے جانے سے ہمارے دل انتہائی رنجیدہ ہیں ۔ترجمان نے گھروں کی توڑ پھوڑ پر شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے گرفتار جوانوں کی فوری رہائی کی مانگ کی ۔