سرینگر //نیوز ڈیسک// جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں 10 جولائی کو امرناتھ یاتریوں کی گاڑی پر حملے میں زخمی ایک اور خاتون دم توڑ گئی ہے۔ اس کے ساتھ یاتریوں پر ہوئے ہلاکت خیز حملے میں جاں بحق ہونے والے یاتریوں کی تعداد بڑھ کر 8 ہوگئی ہے۔ مہلوکین میں 6 خواتین شامل ہیں۔ 47 سالہ للتا بین جو 10 جولائی کو اننت ناگ حملے میں زخمی ہوئی تھی، اتوار کی علی الصبح شیر کشمیر انسٹی چیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی۔ انہوں نے بتایا کہ للتا بین گجرات کی رہنے والی تھی اور اس کی لاش کو بعدازاں اسکے آبائی ریاست روانہ کردیا جائے گا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شیر کشمیر انسٹی چیوٹ میں گجرات سے ہی تعلق رکھنے والی ایک اور خاتون یاتری زیر علاج ہے، تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ انہوں نے بتایا ’بیشتر زخمیوں کو ائرلفٹ کرکے گجرات اور مہاراشٹر منتقل کیا گیا تھا‘۔ادھرگورنر این این ووہرا جو شری امر ناتھ جی شرائین بورڈ کے چئیر مین بھی ہیں ، کی ہدایات پر بورڈ کے سی ای او امنگ نرولہ نے ایک یاتری للتا بین جو 10 جولائی کو یاترا بس پر ہوئے حملے میں زخمی ہوئی تھی ، کی میت کو اپنے آبائی قصبہ صورت تک اُن کے تیماردار امت کمار کے سمیت پہنچانے کیلئے تمام انتظامات مکمل کئے ہیں ۔ یہ یاتری کل انتقال کر گئیں ۔ گورنر کی ہدایات کے مطابق میت کے ساتھ جموں و کشمیر پولیس کا ایک اہلکار بھی گجرات جائے گا ۔ واضح رہے کہ 55 سال کی للتا بین نامی یاتری کا تعلق ولسد گجرات سے تھا اور انہیں 11 جولائی کو سکمز صورہ میں علاج و معالجہ کیلئے داخل کیا گیا تھا ۔ تمام طبی خدمات بہم کرانے کے باوجود بھی وہ 15 جولائی 2017 کی رات کو انتقال کر گئیں ۔ گورنر نے سوگوار کنبے کے ساتھ تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے آنجہانی کی آتما کی شانتی کیلئے دعا کی ۔ انہوں نے شرائین بورڈ کی طرف سے اس یاتری کے قریبی لواحقین کو 5 لاکھ روپے دینے کا بھی اعلان کیا ۔