گول//سب ڈویژن گول کے سنگلدان کنتھان روڈ کے اصلاحی فنڈ سمجھ کر ذاتی مفاد کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے اورانصاف نابود ہو چکا ہے ۔سنگلدان کنھتان روڈ سال سنہ2001 میں تعمیر ہوا تھا مابعد ہرسال اس روڈ کی مرمت کیلئے لاکھوں روپے تعمیرات کے لئے دئے جاتے ہیں لیکن ماسوائے کاغذی اظہارکئے زمینی سطح پر اس روڈ کی کوئی اصلاح نہ ھوئی۔ زمینداروں کا کہناہیکہ چالیس لاکھ روپیہ سنگلدان تا اشمار جو صرف چھ کلو میٹر کا فاصلہ ہے سالانہ مرمت کے نام پر خرچ کیاگیاہے لیکن زمینی سطح پر ذرا بھر مرمت نہ کی گئی۔روڈ کی ایسی بدترین حالت ھے کہ خچرگھوڑے بھی چل نہیں پاتے ۔اس امرکی نسبت محکمہP W Dکوبذریعہ آر ٹی ای سے پوچھا گیا تو متعلقہ حکام نے اپنے عیبوں کی پردہ پوشی کیلے قطعاً جھوٹے جوابات پیش کئے لیکن جب سپرانٹیڈنگ انجینئرڈوڈہ موقعہ ملاحظہ اور بر موقع تحقیقات کی گزارشات کی تو مذکورہ محکمہ نے عدالت عالیہ میں داخل دفتر کیا ہے لیکن کیس مذکور کوباربار اسلے بحال کیا جاتا ہے کہ پوچھ تاچھ کرنے والے کو مرعوب کیا جاسکے چونکہ مذکور ہ روڈ سے منسلک باشندگان کو غریب وسادہ لوح سمجھ کر ان کی حق تلفی لگا تار جاری ہے ۔باشندگان، سنگلدان مؤلکوٹ غلام حیدر خان ،بشیر احمد والد محمدو راتھر ،سکندر کھانڈی ،کرشن سنگھ والد چھتر سنگھ ،عبداللہ والد رزاق کاچرہ ،محمد اشرف خان وغیرہ نے معاملہ مذکور کی تحقیقات بذریعہ ویجی لینس اتھارٹیز کروانے کی مانگ کی تاکہ صداقت ظاہر ہوسکے ۔