سرینگر//ملک کے 14 ویں صدر کیلئے پارلیمنٹ ہاوس اور ملک کی مختلف ریاستوں کی اسمبلیوں میں ووٹنگ شام پانچ بجے ختم ہوگئی۔ اہم مقابلہ این ڈی اے امیدوار رام ناتھ کووند اور یو پی اے کی امیدوار سابق لوک سبھا اسپیکر میرا کمار کے درمیان ہے۔ تاہم اس الیکشن میں این ڈی اے امیدوار کی جیت یقینی مانی جارہی ہے ، کیونکہ کووند کو این ڈی کے علاوہ دیگر متعدد پارٹیوں کی بھی حمایت حاصل ہے۔ علاوہ ازیں ترنمول کانگریس اور سماجوادی پارٹی کے بھی لیڈروں نے کراس ووٹنگ کی ۔ریاستی اسمبلی میں بھی اراکین نے ووٹ ڈالے۔جموں و کشمیر اسمبلی کے86اراکین نے ووٹ ڈالے جن میں وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور اپوزیشن لیڈر عمر عبداللہ بھی شامل تھے۔تاہم انجینئر رشید نے ووٹ نہیں ڈالا۔ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس نے میرا کمار کی حمایت کی تھی ، لیکن تریپورہ کے 6 ٹی ایم سی ممبران اسمبلی نے رام ناتھ کووند کو ووٹ دیا۔یوپی میں ملائم کنبہ میں اختلاف صدارتی انتخابات میں بھی نظر آیا۔ اکھلیش کی اپیل کے باوجود شیوپال خیمہ نے کھلے عام کراس ووٹنگ کی۔ شیو پال یادو نے کہا کہ 'نیتا جی کے اشارے پر میں کووند کو ووٹ ڈال رہا ہوں اور بھی سماج وادی پارٹی کے دیگر اراکین اسمبلی اور ممبران پارلیمنٹ بھی کوووند کی حمایت میں ووٹ ڈالیں گے۔ میرا کمار نے مجھ سے حمایت نہیں مانگی ، کوووند نے مانگی تھی۔ کوووند زیادہ سیکولر ہیں اور سماجوادی بھی ہے۔ پارٹی نے میری کوئی رائے نہیں لی، تو میں پارٹی کی بات کیوں تسلیم کروں۔مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے کہا کہ صدر کے عہدے کے لیے وہ میرا کمار کی حمایت کررہے ہیں۔ تاہم ساتھ ہی ساتھ انہوں نے کہا کہ اس عہدہ کے لئے غیر کانگریسی امیدوار زیادہ بہتر ہوتا۔