سرینگر+اننت ناگ//بجبہاڑہ میں فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں ایک 60سالہ معمر شخص قاضی محمد عبداللہ ولد مرحوم محمد کمال عبدللہ ساکنہ حسن پورہ ٹامگ میں گولی لگنے کی وجہ سے شدید زخمی ہوگیا ہے ۔ بجبہاڑہ چوک میں ایک سکوٹی سوار اچانک سکوٹی پھسلنے سے گر پڑا جس پروہاں ڈیوٹی پر تعینات فوجی اہلکاروں نے مذکورہ نوجوان کی شدید مارپیٹ کی ۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ نوجوانوں کو بچانے کیلئے مقامی لوگوں نے مداخلت کی تاہم فوج نے بلا اشتعال فائرنگ کرکے مذکورہ شخص کو شدید زخمی کردیا ۔ ایک عینی شاہد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایابتایا ’’ مین چوک بجبہاڑہ میں ایک سکوٹی سوار سکوٹی پھسلنے کی وجہ سے گر پڑا۔ سکوٹی سے گرتے ہی سکوٹی سوار پر وہاں تعینات فوجی اہلکار ٹوٹ پڑے جس پر لوگ جمع ہوگئے اور احتجاج کرنے لگے۔ فوجی اہلکاروں نے اچانک بغیر کسی وارننگ کے ہوا میں فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں ہوٹل سے باہر آرہے 65سالہ معمر شخص گولی لگنے کی وجہ سے زخمی ہوگیا۔ قاضی غلام محمد نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ بیرونی دنیا سے بے خبر میں گلی میں موجود اپنی دکان سے باہر چائے پیکر باہر آرہا تھا۔‘‘ تو فوجی اہلکاروں نے مبینہ طور پر نشانہ لگا کر گولی چلائی جو میری ران کے پچھلے حصے سے داخل ہوئی اور سامنے والے حصے سے باہر آگئی۔ قاضی غلام محمد نے بتایا کہ بیہوش ہونے کے بعد مقامی دکانداروں نے اسپتال پہنچایا جہاں سے اسکو سرینگر کے بون اینڈ جوئنٹ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ بون اینڈ جوئنٹ اسپتال میں ڈاکٹروں کا کہنا ہے مذکورہ بزرگ کی صورتحال مستحکم ہے کیونکہ گولی ایک طرف سے اندر گھسی اور دوسری طرف سے باہر آئی ہے۔ ڈاکٹروں نے بتایا کہ مذکورہ شخص کی جراحی عمل میں لائی ہے ۔مذکورہ واقعے کے بارے میں کشمیر عظمیٰ نے فوج کے ترجمان کرنل راجیش کالیہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان سے رائطہ نہیں ہوسکا۔