کپوارہ//عسکری تربیت کیلئے سرحدپارجانے کی کوشش کوناکام بناتے ہوئے کپوارہ پولیس نے 4نوجوانوں کی اہل خانہ کی مددسے گرفتارکرلیا۔ایس ایس کپوارہ شمشیرحسین نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ ضروری کونسلنگ کے بعدگرفتارنوجوانوں کووالدین کے سپردکیاجائیگا۔ایس ایس پی کپوارہ شمشیر حسین نے بتایا کہ 4 نوجوانوں کو جنگجوئیت کی راہ پر چلنے سے قبل ہی انہیں دھر دبوچ لیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات ریاستی پولیس کی جانب سے کشمیری نوجوانوں کو ملی ٹنسی سے دور رکھنے کیلئے کئے جارہے ہیں اور اس میں پولیس کو متواتر بنیادوں پر کامیابی مل رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران کپوارہ میں 4 نوجوانوں نے ملی ٹنسی کی راہ پر چلنے کا منصوبہ بنا رکھا تھا تاہم ان کے اس منصوبے کو بر وقت کارروائی سے روکا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ گلگام کپوارہ کے دیہات سے تعلق رکھنے والے 4 نوجوان ملی ٹنسی میں شامل ہونے کیلئے حد بندی لکیر عبور کرنے کی کوشش کر رہے تھے جس دوران ان روک لیاگیا ۔ ایس ایس پی کپوارہ نے بتایا کہ انہیں یہ اطلاع ملی تھی کہ مذکورہ گائوں کے 4 نوجوان 18 سالہ ہلال احمد ففو ولد عبدالرشید ساکنہ شیری بارہمولہ حال بمہامہ کپوارہ ، 19 سالہ فردوس احمد بٹ ولد لال محمد ساکنہ بمہامہ کپوارہ ، 16 سالہ توصیف احمد شاہ ولد مقصود احمد اور احترام الاحق شاہ ولد عبدالاحد شاہ ساکنان شتمقام لولاب نامی نوجوان گھر سے روپوش ہوگئے ہیں اور وہ ملی ٹنسی میں شامل ہونے کا منصوبہ رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ملی اطلاع کی بنیاد پر خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی اور موبائل فون پر مذکورہ نوجوانوں کے مقامات کی نشاندہی کی گئی جہاں انہوں نے پناہ لے رکھی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ نوجوانوں کے والدین اور ان کے قریبی رشتہ داروں کو بھی اعتماد میں لیا گیا اور انہوں نے بھی مثبت رول ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ نوجوانوں کے والدین پولیس کو بر وقت ان کے فون نمبرات اور دیگر تفاصیل فراہم کیں جس کے نتیجے میں اس کیس کو حل کرنے میں آسانی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ بر وقت کارروائی کے دوران شتمقام لولاب کے 2 نوجوانوں کو پلوامہ علاقے سے اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ ترال جارہے تھے اور بمہامہ سے تعلق رکھنے والے 2 نوجوانوں کو ودپورہ علاقے سے حراست میں لیا گیا جہاں سے وہ شوپیاں کی طرف جانے والے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار کئے گئے چاروں نوجوانوں سے پوچھ تاچھ کی گئی تو انہوں نے اس بات کااعتراف کیا کہ وہ ملی ٹنسی میں شامل ہونے کیلئے اپنے گھروں سے فرار ہوئے تھے ۔